پاکستان نے چوتھے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو تین رنز سے شکست دے دی
شیئر کریں
پاکستان نے سات میچوں پر مشتمل سیریز کے چوتھے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو تین رنز سے شکست دیکر سیریز2-2سے برابر کر دی، پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 4 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے،167رنز کا ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 163رنز پر آئوٹ ہوگئی، لیام ڈاسن اور ہیری بروک 34،34 رنز بناکر نمایاں رہے، حارث رؤف نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور مین آف دی میچ قرار پائے۔ انگلینڈ کے کپتان معین علی نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جا رہے 7میچوں کی سیریز کے چوتھے میچ میں پاکستان کے اوپنر محمد رضوان اور بابر اعظم نے ایک بار پھر اچھا آغاز فراہم کیا،پاکستان نے ڈاسن کے پہلے اوور نے ایک چوکے کی مدد سے 7 رنز حاصل کیے،ریس ٹوپلے کے دوسرے اوور میں محمد رضوان نے دو دلکش چوکے مارے۔انگلینڈ کی جانب سے تیسرا اوور اولی اسٹون نے کروایا، جس میں پاکستان کو 8 رنز حاصل ہوئے۔چوتھے اوور میں بھی پاکستان کو 8 رنز ملے جبکہ پانچویں اوور میں 2 چوکوں کی مدد سے 11 رنز بٹورے، اس موقع پر پاکستان کا اسکور بغیر کسی نقصان کے 42 رنز تھا۔انگلینڈ کے کپتان معین علی نے ساتواں اوور کروانے کیلئے گیند عادل رشید کو تھمائی، انہوں نے اپنے پہلے اوور میں 7 رنز دئیے۔آٹھویں اوور میں بابر اعظم نے دو اچھے شارٹس کھیل کر 2 گیندوں کو بائونڈری کے باہر پہنچایا، اس اوور میں 12 رنزحاصل ہوئے۔عادل رشید نے نویں اوور میں نپی تلی بالنگ کرتے ہوئے صرف 3 رنز دیے، اس موقع پر پاکستان کا اسکور 74 تھا جبکہ اس کی کوئی وکٹ نہیں گری تھی۔پاکستانی ٹیم نے دسویں اوور میں 8رنز حاصل کیے اور محمد رضوان نے 38 گیندوں پر اپنے 50 رنز مکمل کیے، اس موقع پر پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے مجموعی طور پر 82 رنز بنا لیے تھے۔گیارہویں اوور نے محمد رضوان نے عادل رشید کو شاندار چھکا مارا۔ڈاسن کے اوور میں بابر اعظم اونچا شارٹ کھیلتے ہوئے ڈوکیٹ کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 28 گیندوں پر 36 رنز بنائے۔محمد رضوان کا ساتھ دینے شان مسعود کریز پر پہنچے، پاکستان نے تیرہویں اوور میں 6 رنز حاصل کیے۔پاکستان کرکٹ ٹیم نے 13 اوور کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر 104 رنز بنا لیے ۔مارک ووڈ کی جگہ ڈیبیو کرنے والے اولی اسٹون نے چودہویں اوور میں 9 رنز دئیے۔پاکستان نے پندرہویں اوور کے اختتام پر ایک وکٹ کھو کر 120 رنز بنائے ۔19ویں اوور میں ڈیوڈ ولی نے شان مسعود کو ایل بی ڈبلیو کر دیا، وہ 19 گیندوں پر 21 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے، اس اوور میں انہوں نے صرف 6 رنز دئیے۔بعد ازاں، بیسویں اور آخری اوور کی پہلی گیند پر خوشدل شاہ ایک بار پھر ناکام ہوگئے اور 3 گیندوں پر 2 رنز بنا کر معین علی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہو گئے۔اسی اوور کی دوسری گیند پر ایک بار پھر اس سیریز میں شاندار بیٹنگ کرنے والے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان 67 گیندوں پر 88 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔تیسری گیند پر محمد آصف نے تیسری گیند پر اس کے بعد آخری گیند پر شاندار چھکے مارے، اس طرح پاکستان نے 166 رنز بنائے۔انگلینڈ کی جانب سے ریس ٹوپلے سب سے کامیاب بالر ثابت ہوئے، جنہوں نے 4 اوورز میں 37 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ لیام ڈاسن نے 32 رنز دے کر ایک اور ڈیوڈ ولی نے 31 رنز کے عیوض ایک وکٹ حاصل کی۔167کے تعاقب میں انگلش کے اوپنر نے اننگز کا آغاز کیا تو پہلے اوور میں ہی محمد نواز نے سالٹ کو محمد وسیم جونیئر کے ہاتھوں کیچ کرایا، جنہوں نے 8 رنز بنائے ۔دوسرے اوور کروانے کیلئے بابر اعظم نے گیند محمد حسنین کو تھمائی، جنہوں نے کپتان کو مایوس نہیں کیا اور دوسری گیند پر الیکس ہیلز کو 5 رنز پر کیچ آئوٹ کروایا، عثمان قادر نے ایک شاندار کیچ تھاما، چھٹی گیند پر ویل جیکس کو بولڈ کر دیا۔انگلینڈ کی ٹیم ہدف کے تعاقب کے خراب آغاز کیا، اور 2 اوور کے اختتام پر 14 رنز پر 3 کھلاڑی پولین لوٹ گئے تھے۔تیسرا اوور محمد وسیم جونیئر نے کروایا، انہیں پہلی گیند پر چوکا پڑاتاہم باقی گیندیں اچھی کروائیں اور 7 رنز دئیے۔محمد حسنین نے اپنی بائولنگ جاری رکھی اور دوسرے اوور میں ہی اچھی گیندیں کروائیں، ان کے اس اوور میں 6 رنز بنے، چوتھے اوور کے اختتام پر انگلینڈ نے 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 27 رنز بنائے تھے۔پانچویں اوور میں بین ڈوکیٹ نے محمد وسیم جونیئر کو لگاتار تین چوکے رسید کیے اور 15 رنز حاصل کے۔حارث رف کی پہلی گیند پر محمد نواز نے ہیری بروکس کا آسان کیچ چھوڑ دیا، انگلینڈ نے چھٹے اوور میں ایک چوکے کی مدد سے 8 رنز حاصل کیے۔انگلینڈ نے پاور پلے کے اختتام پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 50 رنز بنائے ۔کپتان بابر اعظم نے ساتواں اوور کروانے کیلئے گیند افتخار احمد کو دی، انہوں نے نپی تلی بائولنگ کرتے ہوئے اپنے پہلے اوور میں صرف 5 رنز دئیے۔آٹھویں اوور میں محمد نواز نے اچھی بالنگ جاری رکھی، اور دوسری گیند پر بین ڈوکیٹ کو ایل بی ڈبلیو کر دیا، ان کے ریویو لینے کا فیصلہ بھی درست ثابت نہیں ہوا اور ٹی وی امپائر نے انہیں آٹ قرار دیا، وہ 33 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے۔اس طرح پاکستان نے چوتھی کامیابی حاصل کی اور 57 کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کے 4 بلے باز پولین لوٹ چکے تھے۔نویں اوور کے اختتام پر انگلینڈ نے 4 وکٹیں کھو کر 63 رنز بنائے تھے۔محمد نواز کی پہلی گیند پر بروکس نے چھکا مارا جبکہ معین علی نے تیسری گیند پر پہلے چوکا جڑا اس کے بعد چوتھی گیند پر بلند و بالا چھکا لگایا، اور اس دسویں اوور میں 19 رنز حاصل کیے۔انگلینڈ نے دسویں اوور کے اختتام پر 4 وکٹ پر 82 رنز بنائے، اسے جیتنے کیلئے بقیہ 10 اوورز میں 85 رنز کی ضرورت تھی۔گیارہویں اوور میں افتخار احمد نے صرف 5 پانچ رنز دئیے۔بارہویں اوور کے اختتام پر انگلینڈ نے 4 وکٹ پر 96 رنز بنائے، حارث رف کے اس اوور میں 9 رنز بنے۔افتخار احمد نے اپنے چار اوورز میں اچھی بالنگ کرتے ہوئے صرف 23 رنز دئیے تاہم وہ کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے۔محمد نواز نے معین علی کو بولڈ کردیا، وہ 20 گیندوں پر 29 رنز بناسکے، محمد نواز نے 35 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔گزشتہ میچ میں اچھی بلے بازی کرنے والے ہیری بروکس کو محمد وسیم نے محمد حسنین کے ہاتھوں کیچ آئوٹ کروایا، وہ 29 گیندوں پر 34 رنز بنا کر پولین لوٹ گئے۔15 اوور کے اختتام پر انگلینڈ نے 6 وکٹ پر 116 رنز بنائے اور اسے میچ جیتنے کیلئے آخری 5 اوورز میں 51 رنز کی ضرورت تھی۔سترہویں اوور میں ولی نے دو لگاتار چوکے مارے تاہم حارث رئوف نے تیسری گیند پر ان کو بولڈ کر دیا۔اٹھارہویں اوور کی پہلی گیند پر ڈاسن نے محمد حسنین کو کور کے اوپر سے کھیل پر 6 رنز حاصل کیے اس کے بعد چار مسلسل گیندوں پر چار چوکے مار کر انگلینڈ کی جیت کے قریب پہنچا دیا،انہوں نے اس اوور میں 24 رنز بٹورے۔انیسویں اوور میں حارث رف نے جارح مزاج ڈاسن کو اس کے بعد اسٹون کو بولڈ کردیا۔آخری اوور میں انگلینڈ کو جیتنے کے لیے 4 رنز کی ضرورت تھی تاہم مہمان ٹیم کے آخری پولین لوٹنے والے پلیئر ریسی ٹاپلی تھے جو محمد وسیم جونیئر کی گیند پر رن لینے کی کوشش میں شان مسعود کے ہاتھوں رن آئوٹ ہوگئے اور اس طرح پاکستان نے انگلینڈ کو تین رنزسے شکست دیدی ۔پاکستانی بائولر حارث رئوف مین آف دی میچ قرار پائے ۔