کراچی قبرستانوں میں قبروں کے لیے منہ مانگی قیمت لی جانے لگی
شیئر کریں
سخی حسن قبرستان نارتھ ناظم آباد اور محمد شاہ قبرستان میں گوکن مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ لیے ،سرکاری ریٹ 14300روپے مقرر ہیں
مافیا کیخلاف کارروائی کے لیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو خطوط بھی لکھے گئے ہیں ابتک کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا،ذرائع کے ایم سی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں بلدیہ اعظمی کراچی کے زیر انتظام 38 قبرستان رجسٹرڈ ہیں جو شہر کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں جہاں شہر قائد کے باسیوں کے پیارے مدفون ہیں ۔ زرائع کے مطابق ضلع وسطی میں موجود سخی حسن قبرستان نارتھ ناظم آباد اور محمد شاہ قبرستان میں ضلع وسطی کی حدود میں واقع رہائش پذیر افراد کے مرحومین کی بڑی تعداد جو اس دنیا فانی سے کوچ کرگئے ہیں انکی قبریں ان قبرستانوں میں موجود ہیں ان دونوں قبرستانوں میں گورکن مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں جن کا کا قبرستانوں سے کوئی تعلق نہیں ۔یہ مافیا کے کارندے شہریوں سے اپنے پیاروں کی تدفین کیلیے قبر کی جگہ فراہم کے منہ مانگی قیمت وصول کرتے ہیں جبکہ بلدیہ عظمی کراچی کے محکمہ قبرستان کے مجوزہ ریٹ 14300 روپے مقرر ہیں لیکن اس رقم کے بجائے منہ مانگی رقم شہریوں سے وصول کی جاتی ہے۔ محکمہ قبرستان کے ذمہ دار زرائع کے مطابق قبرستانوں میں گورکن مافیا کے روپ دھارے افراد اور قبرستانوں میں قابض اس مافیا کیخلاف کارروائی کیلیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو خطوط بھی لکھے گئے ہیں ابتک کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔ زرائع کے مطابق بلدیہ اعظمی کراچی کی حدود میں 51 قبرستان غیر رجسٹرڈ ہیں جہاں کی صورتحال رجسٹرڈ قبرستانوں سے بھی زیادہ خراب ہے یہاں موجود گورکن مافیا کیروپ میں موجود افراددھڑلے سے تدفین کیلیے آنے والے افرادسے زائد رقم وصول کرتے ہیں ۔ ان عناصر کے خاتمے کیلیے متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ شہر کے وہ تمام قبرستان جہاں بلدیہ اعظمی کراچی کے رجسٹرڈ کارڈ ہولڈر گورکنوں کے علاوہ انکے خلاف کارروائی کی جائے،تاکہ مستقبل قریب میں قبرستانوں سے اس مافیا کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔