ایس بی سی اے، پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی تیاری
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی تیاری کرلی گئی نگراں وزیر بلدیات نے ڈی جی ایس بی سی اے سے غیر قانونی بلڈنگوں، اپروول پلان، این او سی اور ایس بی سی اے افسران کی فہرستیں طلب کرلیں، نگراں وزیر بلدیات کی مذکورہ اقدام سے پٹہ سسٹم مافیا کے افسران میں کھلبلی مچ گئی، پٹہ سسٹم چلانے والے شہزاد آرائیں اور فیصل میمن نے موبائل فون بند کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نگراں سندھ حکومت کی ہدایت پر نگراں وزیر بلدیات نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے نگراں وزیر بلدیات کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے یاسین شر بلوچ کو لیٹر نمبر No- SO (HTP-i)GEN/1305-2023 لکھا ہے جس میں ڈائریکٹر جنرل یاسین شر بلوچ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی بلڈنگوں کی مکمل فہرست بناکر نگراں وزیر بلدیات کو فراہم کریں مذکورہ لیٹر میں ڈی جی ایس بی سی اے کو کہا گیا ہے کہ ملٹی اسٹوری بلڈنگوں کے اپروول پلان، کمپیلشن، این او سی برائے تشہیر وخرید وفروخت اور اسٹریکچر سرٹیفکیٹ بھی فراہم کریں اس کے علاوہ ڈی جی سے سنگل ونڈو سے جاری ہونے والے اپروول پلان اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی کے تمام اضلاع کے ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز سینئر بلڈنگ انسپکٹر، بلڈنگ انسپکٹر اور دیگر تعینات اسٹاف کی مکمل تفصیلات طلب کی گئی ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر بلدیات کے مذکورہ لیٹر کے بعد پٹہ سسٹم مافیا کیلئے کام کرنے والے ایس بی سی اے افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ لیٹر نکلنے کے بعد پٹہ سسٹم کے ایس بی سی اے افسران نے پٹہ سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں اور فیصل میمن کو فون کرنے شروع کئے تاہم دونوں نے ہی اپنے موبائل فون بند کردیئے ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال کے دوران کراچی کے تمام اضلاع میں پٹہ سسٹم کے ہی منظور نظر افسران تعینات رہے ہیں اور ان کے ذریعے ہی غیر قانونی تعمیرات کرائی گئی ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران نے شہر میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کرائی ہیں۔