میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں تعمیرات پر پابندی،اداروں کو نقشے،لے آئوٹ پلان کی منظوری سے روک دیا

سندھ میں تعمیرات پر پابندی،اداروں کو نقشے،لے آئوٹ پلان کی منظوری سے روک دیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۵ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ کی نگراں حکومت نے سندھ بھر میں تعمیرات پر پابندی عائد کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو نقشے اور لے آئوٹ پلان کی منظوری سے روک دیا جبکہ صوبے بھر میں غیر قانونی تعمیرات اور ہائوسنگ اسکیموں کے خلاف فوری طورپر کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نگراں سندھ حکومت کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی، لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی، سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ ڈائریکٹر جنرل حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی ڈائریکٹر جنرل سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹر ٹائون پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کو مراسلہ تحریر کیا ہے کہ صوبہ بھر میں بلڈنگوں کے نقشے، لے آئوٹ پلان پر فوری طورپر پابندی عائد کردی گئی ہے اس حوالے سے کسی بھی ملٹی اسٹوری بلڈنگ، ہائی رائیز بلڈنگ، ہائوسنگ اسکیموں کو کسی بھی قسم کی کوئی این او سی جاری نہ کی جائے اس حوالے سے مراسلے میں نگراں حکومت نے اداروں پر واضح کیا ہے کہ صوبے بھر میں غیر قانونی تعمیرات اور غیر قانونی ہائوسنگ اسکیموں کے خلاف فوری طورپر کارروائی کی جائے ذریعے کا کہنا ہے کہ ماضی میں متعلقہ اداروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی لے آئوٹ پلان منظور کئے تھے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ان غیر قانونی لے آئوٹ پلان پر کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت دے رکھی تھیں اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طورپر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے ذریعے کے بقول ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل یاسین شر بلوچ کیلئے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ یاسین شر بلوچ ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم مافیا کی منظوری سے ڈائریکٹر جنرل تعینات ہوئے ہیں ایک سینئر ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت اگر شہر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ ہے تو اسے ایس بی سی اے میں نیا ڈائریکٹر تعینات کرنا چاہئے جو پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف جاکر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھرپور ایکشن کرے سینئر افسر کا کہنا ہے کہ یاسین شر بلوچ نگراں حکومت کی ناراضگی برداشت کرسکتے ہیں لیکن پٹہ سسٹم مافیا کو ناراض کرنا ان کے اختیار میں نہیں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں