میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں سیلابی صورتحال ،کراچی میں بلدیاتی انتخابات پھرملتوی

سندھ میں سیلابی صورتحال ،کراچی میں بلدیاتی انتخابات پھرملتوی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۵ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

شہرقائدمیں 24 اگست تا 26 اگست شدید بارشیں ہیں،یہ بارشیں 27 اور 28اگست 2022 کو بھی ہو نے کا قوی امکان ہے
انتظامیہ ،پولیس ،دیگرسیکیورٹی ادارے امدادی کاررائیوں میں مصروف ہیں ،نئی تاریخ کا اعلان موسم کی صورتحال بہتر ہونے پر کیا جائیگا، حکام
اسلام آباد (بیورورپورٹ)الیکشن کمیشن نے سیلابی صورتحال کے باعث کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دئیے،نئی تاریخ کا اعلان موسم کی صورتحال بہتر ہونے پر کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن سیکرٹری الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرا مرحلہ کے انتخابات کے انعقاد کے بارے میں بریفنگ دی۔ اجلاس میں کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے غور کیا گیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ڈی جی محکمہ موسمیات کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں 24 اگست تا 26 اگست 2022 تک شدید بارشیں ہیں اوریہ بارشیں 27 اور 28اگست 2022 کو بھی ہو نے کا قوی امکان ہے اور ان بارشوں کے اثرات انتخابات کے دن بھی پڑیں گے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس میں بتایا کہ چیف سیکرٹری سندھ ، آئی جی سندھ نے تحریری طور پر بتایا ہے کہ تمام انتظامیہ ، پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے سندھ میں سیلاب متاثرین کی امدادی کا روائیوں اور متاثر ہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل میں مصروف ہیں۔ مزید سیلا ب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے دوران امن وامان قائم رکھنے کے لئے بھی فورس کی ضرورت ہے اس کے علاوہ ان حالات میں پولیس کی نقل و حمل ممکن نہیں ہے۔ آئی جی سندھ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تقریباً 50ہزار پولیس نفری کراچی ڈویڑن کے انتخابا ت کے متعین کی گئی تھی جس میں سے 33ہزار کراچی میں موجود تھے اور باقی 16ہزار نفری اندرون سندھ سے منگوانی تھی تاکہ پرامن انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔ موجودہ سیلابی صورتحال میں اب اندرون سندھ سے پولیس کی اضافی نفری کراچی بلدیاتی انتخابات میں تعینات نہیں کی جا سکتی۔جن کی تعیناتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لئے اشد ضروری ہے دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے جن میں رینجرز جو پولیس کے ساتھ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹیاں سرانجام دینی تھی اور پاک فوج نے بطور Third Tierسپورٹ دینی تھی،وہ اب امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں لہذا رینجرز اور پاک فوج کی مذکورہ انتخابات کے دوران دسیتابی بھی ممکن نہیں ہوگی۔بیان کے مطابق مزید صوبائی الیکشن کمشنر نے کمیشن کو بریف کیا کہ پولنگ میٹریل اور پولنگ سٹاف اور خصوصاً خواتین پولنگ سٹاف ٹرانسپورٹ کرنے کے علاوہ دیگر Logistic issues بھی ہونگے۔کراچی الیکشن میں مجموعی طور پر 4900 پولنگ اسٹیشنز پر 63000ہزار پولنگ سٹاف کو پولنگ اسٹیشنز پہچاکنے کے بھی شدید مسائل ہونگے اور درخواست کی کہ کراچی ڈویژن کے انتخابات کو فی الوقت ملتوی کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری سندھ ،آئی جی سندھ ، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کی رپورٹوں ، موسمی حالات ، امن وامان کے اداروں کی الیکشن کے دوران عدم دستیابی ، Logistics کےproblems ، مفاد عامہ اور ووٹروں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات کو موخر کر دیا ہے۔نئی تاریخ کا اعلان موسم کی صورتحال بہتر ہونے پر کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں