میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جعلی بنک اکاؤنٹس، انور مجید کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس

جعلی بنک اکاؤنٹس، انور مجید کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس

ویب ڈیسک
منگل, ۲۵ اگست ۲۰۲۰

سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بنک اکاؤنٹ کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ستمبر تک جواب طلب کر لیا

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بنک اکاؤنٹ کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ستمبر تک جواب طلب کر لیا جبکہ جسٹس مشیر عالم نے انور مجید کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ضمانت نہیں مانگ رہے بلکہ ملزم کو باہر بھیجنے کی اجازت مانگ رہے ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا جی بالکل زندگی کی ضمانت آئین دیتا ہے اپنی پسند کے مطابق علاج کرانا ان کا حق ہے ۔ منگل کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ سماعت وڈیو لنک پر ہوئی انور مجید کی وکیل منیر اے ملک نے کراچی رجسٹری سے وڈیو لنک پر دلائل دئیے ۔ دوران سماعت بنچ کے سربراہ جسٹس مشیر عالم نے وکیل منیر اے ملک سے کہا آپ انور مجید کی ضمانت نہیں مانگ رہے بلکہ انہیں باہر جانے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا جی بالکل زندگی کی ضمانت آئین دیتا ہے ،اپنی پسند کے مطابق علاج کرانا ملزم کا حق ہے ۔ جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ ملزم کی واپسی کی کیا ضمانت ہے ؟منیر اے ملک نے کہا عدالت اپنی تسلی کے مطابق جو ضمانت چاہے لے لے ۔جسٹس قاضی امین نے دعا دیتے ہوئے کہا کہ اللہ انور مجید کو صحت دے ۔ریمارکس دئیے کہ بدقسمتی سے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ماضی کا تجربہ اچھا نہیں رہا۔ وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے کہا بیرون ملک علاج کی اجازت دینے کا قانون میں تصور نہیں، انور مجید کا آپریشن بیرون ملک ہی ہو سکتا ہے ،جو سرجری انور مجید کی ہونی ہے وہ پاکستان میں زیادہ کامیاب نہیں، عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ستمبر تک جواب طلب کر لیا ۔ بعد ازاں کیس کی مزید سماعت دو ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں