میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر اعظم نے جووعدہ کیا یوٹرن لیا ،بلاول بھٹو

وزیر اعظم نے جووعدہ کیا یوٹرن لیا ،بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۵ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے آپ کو پورے ملک کے سامنے بے نقاب کر دیا ، جو وعدہ عمران خان نے کیا ہے اس پر یوٹرن لیا ہے ، جو نعرہ لگایا ہے وہ جھوٹ نکلا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسکردو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ،ایک بھی با ت نہیں جس پر وہ قائم رہا ہے جو بھی عمران خان گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ اب وعدے کرے گا وہ بھی جھوٹ ہو گا، جو وعدہ کرے گا اس کے مخالف کام کرے گا، عوام جانتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تاریخی ظلم ہوا ہے ،وہ جانتے ہیں کہ مودی قاتل ہے ، وہ جانتے ہیں کہ ہمارے وزیر اعظم میں نہ وہ صلاحیت ہے اور نہ وہ اہلیت ہے اور نہ وہ قابلیت ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق پہنچائے یا کشمیریوں کو ان کے حقوق پہنچائے ، ان کو پتہ ہے کہ کیسے ہمارا وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر میں ظلم کے خلاف بات کر سکتا ہے ،کس منہ سے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندیوں پر بات کر سکتا ہے جب اس نے اپنے ہی ملک میں میڈیا پر تاریخی پابندی لگائی ہے ،وہ کس منہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرے گا جب اپنے ہی ملک میں اس نے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی ہیں ،وہ کس منہ سے مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت پر بات کرے گا جس نے اپنے ہی ملک میں جمہوریت کا جنازہ نکالا ہے ۔میںنے کہا ہے مودی اگر سرینگر میں گھس سکتا ہے تو گھس کر دکھا دے ، اگر عوام ان کے ساتھ ہے تو وہ پوری دنیا کو یہ بتادے ، ہم سب نے مل کر کشمیریوں کے لئے آواز اٹھانی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں تمام چیزیں شفاف ہیں اور حقوق دے رہے ہیں اور اچھی چیزیں کر رہے ہیں تو پھر اپنے ہی ملک کے اپوزیشن لیڈر کو کیوں سرینگر آنے سے روکا ہے ۔۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے پاکستان کے عوام کے لئے اپنی جان تک دے دی اور میں ان کے نامکمل مشن کو مکمل کرنا چاہتا ہوں ،یہاں کے عوام میرا ساتھ دیں گے تو نہ صرف ہم یہاں کے مسائل حل کریں گے بلکہ پاکستان کے مسائل بھی حل کریں گے ، پیپلز پارٹی کی تاریخ ہے ہم نے جی بی کے لوگوں کے ساتھ جو بھی وعدہ کیا ہے اسے پورا کیا ہے اور میری کوشش ہو گی کہ جی بی کے عوام کے جو بھی حقوق رہتے ہیں وہ خود حاصل کروں۔ انہوں نے کہا کہ میں جی بی کے عوام کو ان کے جمہوری ، انسانی حقوق، معاشی حقوق اور آئینی حقوق دلوائوں گا، میں یہ وعدہ نہیں کر سکتا کہ ایک دن میں یہ حقوق دلوائوں گا لیکن ہم سب مل کر آہستہ آہستہ اپنے حقوق چھین کر لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی اس وقت بنائی تھی جب ہمارے کشمیر کاز کی بنیاد پر ہمارے سخت اختلافات تھے ، اس کاز کے لئے میں نے جگہ جگہ اپنی آواز بلند کرنی ہے اور ہم نے اپنے عوام کا ری ایکشن بھی دیکھا ہے ،عوام کا ری ایکشن ہمارے سامنے ہے ، عوام جانتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تاریخی ظلم ہوا ہے ،وہ جانتے ہیں کہ مودی قاتل ہے ، وہ جانتے ہیں کہ ہمارے وزیر اعظم میں نہ وہ صلاحیت ہے اور نہ وہ اہلیت ہے اور نہ وہ قابلیت ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق پہنچائے یا کشمیریوں کو ان کے حقوق پہنچائے ، ان کو پتہ ہے کہ کیسے ہمارا وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر میں ظلم کے خلاف بات کر سکتا ہے ،کس منہ سے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندیوں پر بات کر سکتا ہے جب اس نے اپنے ہی ملک میں میڈیا پر تاریخی پابندی لگائی ہے ،وہ کس منہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرے گا جب اپنے ہی ملک میں اس نے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی ہیں ،وہ کس منہ سے مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت پر بات کرے گا جس اس نے اپنے ہی ملک میں جمہوریت کا جنازہ نکالا ہے ۔ گلگت بلتستان کے عوام نے دیکھا ہے کہ عمران خان پورے ملک میں جمہوریت پر حملہ کر رہا ہے ، ہمارے انسانی حقوق اور جمہوری حقوق پر حملہ کر رہا ہے ، ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے دیئے گئے 1973کے آئین، وفاقی، اسلامی اور جمہور ی نظام اور 18ویں ترمیم پر دن بدن حملہ کر رہا ہے ، جو شخص ہم سے جمہوری اور آئینی حقوق چھین رہا ہے وہ کیسے جی بی کے عوام کو ان کے حقوق دلوائے گا۔ عوام جانتے ہیں کہ صرف اور صرف پاکستان کی جمہوری اور اصل قیادت اور عوامی قیادت گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق دلوا سکتے ہیں اور کشمیریوں کی آواز اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کی رات 12بجے غیر آئینی طریقہ سے ڈاکٹر فریال تالپور کو ہسپتال سے جیل منتقل کیا گیا اور جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے اقدام اٹھایا تو اس پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا اور پورے ملک کی جانب سے ایک پیغام دینے کی کوشش کی گئی اور اسی دوران مریم نواز کو گرفتار کر لیا گیا ،ہمیںبھی محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت ہمیں اشتعال دلانے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں محسوس ہو رہا ہے کو اپنی معاشی اور خارجہ محاذ پر ناکامیوں کو چھپانے کے لیے یہاں کی اپوزیشن کو دیوار سے لگا رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے یہ ماضی میں بھی دیکھا ہے اور ہم جانتے ہیں اس کا مقابلہ کیسے کرنا ہے ،موجودہ حکومت نا اہل حکومت ہے جس کو پتہ ہی نہیں ہے کہ ہم نے کیا کرنا ہے ، ہم بھی اپوزیشن کر رہے ہیں اور حکومت بھی اپوزیشن کر رہی ہے اور اگر حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی اپوزیشن کریں گے تو پھر حکمرانی کون کرے گا عوام کے مسائل کون حل کرے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں