شریف برادران کے عدلیہ مخالف بیانات پر پابندی
شیئر کریں
لاہور(کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے میاں نواز شریف شہباز شریف خواجہ سعد رفیق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 16اراکین اسمبلی کے عدلیہ مخالف بیانات میڈیا پر نشر کرنے سے روک دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ ایسا مواد میڈیا پر نشر نہ کیا جائے جس میں عدلیہ مخالف بیان ہو عدالت نے چیئرمین پیمرا سے عدالتی حکم پر عملدرامد کی رپورٹ 12ستمبر تک پیش کرنے کی ہدایت کی ہے درخواست گزار آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ 16اراکین پارلیمنٹ نے پانامہ کیس کے فیصلے کے حوالے سے عدلیہ مخالف بیان بازی کی جو کہ وا ضح طور پر توہین عدالت ہے۔گزشتہ روز مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پیمرا الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 ء پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2009 اور الیکٹرونک میڈیا کے ضابطہ اخلاق پر پابندی کے عمل کو یقینی بنائے عدالت نے پیمراہ کو ای میل فیس اور خصوصی میسچنز کے ذریعے عدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے عدالت نے چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 ستمبر کو تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے درخواست گزار آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق نے موقف اختیار کیاتھا کہ پاناما کیس کے فیصلے کے عبد عدلیہ مخالف بیان بازی کی گئی جو واضح طور پر توہین عدالت ہے متعلقہ فورمز پر شکایت کے باوجود کارروائی نہیں ہوئی عدالت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف تقاریر کو میڈیا پر نشر کرنے سے روکنے کا حکم دے انہوں نے استدعا کی کہ 25 اگست کو ہونیوالے وکلاء کے کنونشن سے نواز شریف کی تقریر کو میڈیا پر نشر کرنے سے روکا جائے سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں براہ راست اس قسم کی درخواست قابل سماعت نہیں محض الزامات کی بنیاد پر درخواست پر سماعت ممکن نہیں عدالت نے دلائل سننے کے بعد تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے پیمرا کو قوانین اور ضابطہ اخلاق پر پابندی کا حکم دیدیا۔ درخواست میں نواز شریف شہباز شریف وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خواجہ سعد رفیق خواجہ آصف ‘ اسحاق ڈار‘ طلال چودھری‘ مائزہ حمید‘ طارق فضل چوہدری‘ پرویز رشید‘ مریم اورنگزیب‘ محسن رانجھا‘عابد شیر علی‘ رانا ثناء کو فریق بنایاگیاہے۔ نیب ریفرنسز کی کارروائی مکمل ہونے تک سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے بچوں اور دیگر اہل خانہ کے تمام اثاثوں کو منجمد کرنے کیلئے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی یہ درخواست بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری کی جانب سے دائر کی گئی ہے درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے میں سپریم کورٹ نے شریف فیملی کے خلاف نیب کو ریفرنس دائر کرنے کے احکامات صادر کر رکھے ہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانونی کارروائی سے بچنے کیلئے شریف فیملی کی جانب سے بیرون ملک جانے اور اداروں سے ٹکرائو کے خدشات موجود ہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ میاں نوازشریف اور ان کی فیملی کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادوں کے علاوہ متعدد اکائونٹس اور دیگر اثاثہ جات موجود ہیں سپریم کورٹ کے احکامات پر مکمل عمل درامد کیلئے شریف فیملی کے تمام اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔