میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت میں بارشوں اور لینڈ سیلائیڈنگ سے تباہ

بھارت میں بارشوں اور لینڈ سیلائیڈنگ سے تباہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۵ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

بھارت میں مون سون کی بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ سے تباہی کے باعث مرنے والوں کی تعداد 200سے زائدہو گئی ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث درجنوں مکانات تباہ ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر جولائی کے مہینے 4 دہائیوں کی بدترین بارشوں کا سامنا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی روز سے جاری بارش نے سینکڑوں نہیں بلکے ہزاروں زندگیوں کو متاثر کیا ہے جبکہ بڑے دریاؤں میں بھی طغیانی کا خطرہ ہے۔ریاست مہاراشٹر کے حکام نے کہا کہ معاشی حب ممبئی کے جنوبی مشرق سے 180 کلومیٹر (110 میل)کے فاصلے پر واقع علاقے ٹالیے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد گاؤں کے متعدد گھر زمین میں دھنسنے سے مزید چار لاشیں برآمد ہونے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 42 تک جاپہنچی ہے۔ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ تقریباََ 40 افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں جن کے زندہ بچنے کے امکانات کم ہیں کیونکہ یہ افراد گزشتہ 36 گھنٹوں سے کیچڑ میں پھنسے ہوئے ہیں۔سخت موسم نے رواں ہفتے دنیا کے متعدد حصوں کو متاثر کیا ہے، چین اور مشرقی یورپ میں سیلاب اور شمالی امریکا میں ہیٹ ویو سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے نئے خدشات جنم لے رہے ہیں۔انڈیا کے شمالی ساحلی علاقوں میں 594 ملی میٹر(23 انچ) بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے جس کے نتیجے میں ڈیم میں طغیانی کے باعث حکام نے متاثرہ علاقے کو خالی کروا لیا ہے۔مہابلیشوار میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 60 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جو وہاں اب تک ہونے والی بارش کا ریکارڈ ہے.حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو رضا کار ریاست کے دیگر چار علاقوں میں بھی لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں متاثر ہونے والوں کو تلاش کر رہے ہیں۔مہاراشٹرا حکومت کا کہنا تھا کہ ڈیم میں پانی کی سطح بڑھنے کے سبب اس کا اخراج کیا گیا ہے اور سیلاب سے متاچرہ علاقوں سے تقریباَ 90 ہزار افراد کو باحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ٹیکنالوجی کا مرکز تصور کیے جانے والے شہر بنگلورو کو ممبئی سے ملانے والے ہائی وے پر گزشتہ 24 گھنٹوں سے ہزاروں ٹرک پھنسے ہوئے ہیں اور سڑکوں سے متصل کچھ علاقے زیر آب آچکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں