لاپتہ ہونے والے 6 بچوں کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا
شیئر کریں
دریائے سندھ میں پر اسرار طور پر ڈوب کر لاپتہ ہونے والے 6 بچوں کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا، لاڑکانہ سے ملنے والی بچے کی لاش پر والد نے اعتراض اٹھادیا، عدالت میں قبر کشائی کرکے ڈے این اے کرانے کی درخواست دے دی، عدالت سے اجازت ملنے کے بعد مزید کاروائی کی جائے گی، پولیس تفصیلات کے مطابق کوئنس روڈ الحمد پلازہ کے رہائشی تین سگے بھائیوں سمیت 6 بچوں کے پر اسرار طور پر ڈوبنے کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے ، دو روز قبل لاڑکانہ کے قریب دریائے سندھ سے ملنے والی لاش کو دفنانے کے بعد تین بچوں کے والد انیس الرحمٰن نے پولیس کی معرفت عدالت سے بچے کی تصدیق کے لئے قبرکشائی کرکے ڈی این اے کرانے کی درخواست جمع کرائی ہے ۔ بچے کے والد انیس الرحمٰن کا کہنا ہے کہ غم میں نڈھال بچے کی والدہ اور اہلخانہ کی تسلی کے لئے ڈی این اے کی درخواست جمع کرائی ہے ، لاش کو دفناتے وقت اس طرح کے تمام معاملات سے ناواقف تھے اور ملنے والی لاش خاصی مخدوش ہوچکی تھی، تاہم اہلخانہ کے مشورے کے بعد اپنی تسلی کے لئے ڈی این اے کرانے کی درخواست کورٹ میں پولیس کی معرفت جمع کرائی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت سے حکم ملنے کے بعد مزید کاروائی کی جائے گی، جمعہ کے روز چھ بچے دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے پر اسرار طور پر ڈوب کر لاپتہ ہوگئے تھے ، جن کی تلاش کے لئے گزشتہ پانچ روز سے دریائے سندھ اور اس سے ملحقہ نہروں میں نیوی سمیت دیگر ریسکیو اداروں کی مدد سے سرچ آپریشن جاری ہے ، تاہم ریسکیو اداروں کو ابھی تک دیگر پانچ بچوں کی لاشیں نہیں مل سکی ہیں۔