جے آئی ٹی میں پیش وزیراعظم کے داماد سے 5گھنٹے پوچھ گچھ
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پانامہ کیس کی تحقیقات وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر)صفدر جے ائی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے تحقیقاتی ٹیم نے 5گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی کیپٹن صفدر کا کہنا ہے کہ پاناما کیس نظریہ پاکستان کیخلاف ہے یہ نوازشریف کا نہیں دو قومی نظریے کا احتساب ہے وزیر اعظم کا داماد ہونے کے باوجودمیرا 10مرلے کا مکان ہے منی ٹریل بھی دونگا اور دستاویز بھی جے آئی ٹی میںپیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ ساری رات قصہ کرتے رہے اور صبح پوچھا کہ زلیخا لڑکی تھا یا لڑکا اخلاقی طور پر اندر کی باتیں باہر آکر نہیں بتانی چاہیں تاہم مجھ سے پوچھ گچھ کرنے والوں کو سوال باہر سے آرہے تھے اور وہ مجھ سے پوچھ رہے تھییہ کیس مجاہد اور محسن پاکستان نوازشریف کیخلاف ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان اور انکی لابی پاکستان کیخلاف کام کر رہی ہے ہم آئین کی حفاظت کیلئے کھڑے ہیں اور قانون کے بڑے پابند ہیں پاناما کیس نوازشریف کیخلاف نہیں بلکہ اس نوازشریف کیخلاف ہے جس نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا جو چاہتا ہے پاکستان کو اندھیروں سے نکالوں عمران خان اپنا رویہ بدلیں ورنہ قوم تاریخ میں انہیں اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرے گیکیپٹن صفدر نے کہا کہ جے آئی ٹی کا رویہ میرے ساتھ اچھا تھا انہیں باہر سے چٹیں اور فائلز آرہی تھیں کیپٹن صفدر آج بھی اپنے دس مرلے کے گھر کو اون کر رہا ہے آج سرمحل والوں سے کوئی نہیں پوچھ رہا خدا کی قسم اگر نوازشریف کیلئے عدالت تو کیا تختہ دار پر بھی چڑھنا پڑے گا تو دریغ نہیں کرونگا ذرائع کے مطابق جے ائی ٹی نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے مریم نواز کے وزیر اعظم کے زیرکفالت ہونے اور اثاثوں کے حوالے سے پوچھ گچھ کیاس سے قبل اج صبح وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جے ائی ٹی کے سامنے پیش ہونے کیلئے جوڈیشل اکیڈمی پہنچے تو باہر موجود ن لیگ کے کارکنان نے خوب نعرے بازی کی پولیس کی بھاری نفری بھی کیپٹن صفدر کی حاضری کے دوران جوڈیشل اکیڈی کے اطراف موجود رہییاد رہے کہ ایک روز قبل 2000ء میں حدیبیہ پیپر ملزکی تحقیقات کرنے والے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر و سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک جے ائی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز اور حسن نواز نیشنل بنک کے صدر سعید احمد اور وزیر اعظم کے قریبی عزیز طارق شفیع بھی جے ائی ٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں سپریم کورٹ اف پاکستان نے 22جون کو جے ائی ٹی کی جانب سے پیش کی گئی تیسری رپورٹ کے بعد حکم دیا کہ 10جولائی تک ہر صورت تحقیقات مکمل کی جائیں تحقیقات کیلئے مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔