میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ ادارہ قلب ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر رفعت سلطانہ کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف

بلدیہ ادارہ قلب ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر رفعت سلطانہ کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
هفته, ۲۵ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آف ہارٹ ڈیزیز رفعت سلطانہ کی محکمہ جاتی ترقی گریڈ 18 سے 19 اور ایم بی بی ایس کی ڈگری جعلی سارا کام ملی بھگت سے ہوا گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھا دی ، اسسٹنٹ پروفیسر کارڈیولوجی کراچی ہارٹ ڈیزیز ڈاکٹر انعام قریشی نے پول کھول دیا ، انعام قریشی نے ایک لیٹر 3 مئی 2024ء کوسینئر ڈائریکٹر ‘ ایم اینڈ ایچ ایس / ایم سی کو لکھا جس میں کہا گیا کہ ہے 31 جولائی 2019 ء کو کی گئی ‘ ڈی پی سی ‘ ملی بھگت تھی ،ڈاکٹر انعام نے موصوفہ کی ترقی و ڈگری کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا محکمہ لوکل گورنمنٹ میں جعلی ڈگریوں و جعلی ترقیوں کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ادھر محکمہ جاتی ذرائع بتاتے ہیں کہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر رفعت سلطانہ کو محکمہ انسداد رشوت ستانی کے افسر طارق احمد نے30 مئی 2024 ء کو طلب کرتے ہوئے اپنا گزشتہ 5 سالہ سروس ریکارڈ ساتھ میں کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کا بینک اکاؤنٹ اور گزشتہ 5 سالہ بینک اسٹیٹمینت کی تمام تر تفصیل طلب کرتے ہوئے دیگر تمام تر قانونی دستاویزات و متعلقہ کاغذات بھی طلب کئے دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر محکمہ ایچ آر ایم ‘ کی جانب سے ایک لیٹر نمبر SR_DIR(HRM)KMC بزریعہ’ ڈائریکٹر ایڈمن خلیق الرحمن ‘ موصوفہ کو بھیجا گیا جس میں انہیں اپنے پرموشن کے حوالے سے ‘ اپنا مکمل سروس پروفائل ‘ سروس بک ‘ اور ساتھ میں دیگر متعلقہ دستاویزات منسلک کرتے ہوئے طلب کیا گیا ، موصوفہ سنگین الزامات کی زد میں ہوتے ہوئے بھی تاحال 19 گریڈ کی سیٹ کے مزے لوٹ رہی ہیں ، واضح رہے ابھی حال ہی میں ایک عدالتی فیصلے پر ضمیر عباسی کو اپنی سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی مئیر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں