میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تاریخ کاسب سے بڑاجلوس لے کراسلام آبادپہنچوں گا، عمران خان

تاریخ کاسب سے بڑاجلوس لے کراسلام آبادپہنچوں گا، عمران خان

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے (آج) بدھ کو خیبر پختوانخوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لیکر اسلام آباد کی طرف نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیوٹرلز، ججز، وکلاء سمیت سب کو پیغام دیتا ہوں یہ فیصلہ کْن وقت ہے،بیچ میں کھڑے رہنے کا مطلب مجرموں کی مدد کرنا ہے،بیوروکریسی غیرقانونی احکامات نہ مانے، گر آپ غیر قانونی احکامات مانیں گے تو آپ کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، عوام کو کوئی نہیں روک سکتا،کیا ہماری عدلیہ اس کی اجازت دے گی جو ہورہا ہے، اگر آپ نے یہ اجازت دی تو عدلیہ کی ساکھ ختم ہوجائیگی اس کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ۔ منگل کو یہاں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ حکومت جس کی ہمیں ساری تاریخ پتہ ہے انہوں نے ہمیشہ ایسی چیزیں کی ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ دو خاندان 30 سال سے پاور میں رہی ہیں اور ہمیں ان کی 30 سالہ تاریخ پتہ ہیان کے اندر اور فوجی آمر میں کوئی فرق نہیں رہا،یہ وہی حربے استعمال کرتے ہیں جو آمر استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اتنے ہی غیر جمہوری ہیں،انہوں نے جمہوریت کی اسی طرح دھجیاں اڑائی ہیں جو آمروں نے اڑائی ہیں۔ جب یہ اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو انہیں جمہوریت یاد آجاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب یہ حکومت میں آتے ہیں 1985 سے پنجاب میں شریف خاندان کے آنے سے میں نے ان کو وہ حرکتیں کرتے دیکھا ہے جو فوجی آمر کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میرا پہلا سوال یہ ہے ہمارے دور حکومت کے ساڑھے تین سال میں کتنی دفعہ یہ سڑکوں پر نکلے،کتنی دفعہ انہوں نے حکومت گرانے کی مارچ کی۔ مجھے بتائیں کہ لوگوں کے گھروں میں جا کر چادر نہ چار دیواری کا لحاظ کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ریٹائرڈ میجر کے گھر میں رات کے اندھیرے میں اس کی چھوٹی بیٹی رو رہی ہے، میجر کی بیوی وہاں بیٹھی ہے یہ کونسے ملک میں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اور کیا چیز ہورہی ہے کہ یہ اس طرح کے ہتکھنڈے استعمال کیے جارہے ہیں، میری 26 سالہ سیاسی تاریخ ہے مجھے کوئی بتایے کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہو۔ کوئی انتشار پھیلا ہو،ہم نے 126 دن کے دھرنے میں ہم نے کسی قسم کی لڑائی کی ہو، کوئی مجھے بتائے؟تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ میں رات سے دیکھ رہا ہوں کہ اپنے لوگوں سے جو مجھے پیغامات آرہے ہیں میں آج سب سے سوال پوچھ رہا ہوں کہ یاد رکھیں فیصلہ ہوگا کہ کس طرح کا پاکستان بننا ہے۔ یہ اب فیصلہ ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ہم دو طرف جاسکتے ہیں کیا ہم اس کو وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں کہ وہ عظیم لیڈر قائد اعظم، قانون کی حکمرانی ماننے والے، مخالفین بھی انہیں کہتے تھے کہ وہ قانون کے دائرے میں رہتے ہیں،کیا وہ پاکستان جو علامہ اقبال کی سوچ تھی یا یہ چور ڈاکوؤں کا پاکستان۔ 60 فیصد کابینہ مجرموں پر مشمل ہے۔ ان میں سے 60 فیصد ضمانتوں پر ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں