میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
موسمیاتی بحران ، پاکستان میں جان لیوا ہیٹ ویوز کا ٰخطرہ 30 گنا بڑھ گیا

موسمیاتی بحران ، پاکستان میں جان لیوا ہیٹ ویوز کا ٰخطرہ 30 گنا بڑھ گیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

موسمیاتی بحران کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت میں ہیٹ ویو کا امکان عام حالات کے مقابلے میں 30 گنا سے زیادہ بڑھ جائے گا۔یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ اس وقت عالمی درجہ حرارت میں صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.2 سینٹی گریڈ اضافہ ہوچکا ہے اور اگر یہ اضافہ 2 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تو پاکستان اور بھارت کو ہر 5 سال میں کم از کم ایک بار شدید ہیٹ ویوز کا سامنا ہوگا۔مارچ 2022 برصغیر میں بہت زیادہ خشک گزرا تھا، بھارت میں 71 فیصد جبکہ پاکستان میں 62 فیصد کم بارشیں ہوئیں ، اپریل میں ہیٹ ویوز کی شدت بڑھی جبکہ مئی میں مختلف علاقوں میں درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ ہوا۔ہیٹ ویوز کی جلد آمد اور بارشوں میں کمی کے باعث بھارت میں گندم کی پیداوار متاثر ہوئی اور حکومت نے گندم کی برآمد پر پابندی عائد کردی جس سے عالمی سطح پر اس کی قیمت میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔تحقیقی ٹیم میں شامل پاکستان سے تعلق رکھنے والے موسمیاتی سائنسدان ڈاکٹر فہد سعید نے بتایا کہ سب سے پریشان کن بات برصغیر میں عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے متعلق مطابقت پیدا نہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر دنیا ڈیڑھ سینٹی گریڈ بھی گرم ہوگئی تو صورتحال کتنی خراب ہوسکتی ہے اس کا تصور ہر کوئی کرسکتا ہے، ڈیڑھ سینٹی گریڈ سے زیادہ کا اضافہ متاثرہ آبادی کی بقا کے لیے خطرہ ثابت ہوگا بالخصوص اگر اس سے مطابقت اور روک تھام کے لیے اقدامات نہ کیے جائیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے 130 شہروں اور قصبوں میں درجہ حرارت سے متعلق ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جارہا ہے جس میں لوگوں اور اداروں کو تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس سے قبل گزشتہ دنوں ایک اور تحقیق میں پاکستان اور بھارت میں 2010 کی ریکارڈ بریکنگ ہیٹ ویو کا تجزیہ کرنے پر دریافت کیا گیا تھا کہ اس خطے میں موسمیاتی بحران میں سو گنا اضافے کا امکان ہے۔دیگر رپورٹس میں بھی ثابت کیا گیا تھا کہ جنوبی افریقہ اور یورپ میں تباہ کن سیلاب، شمالی امریکا میں ہیٹ ویوز اور جنوب مشرقی افریقہ میں طوفان سب عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا نتیجہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں