میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ لائیو اسٹاک، ڈائریکٹر جنرل کی تقرری و ترقی غیرقانونی ہونے کا انکشاف

محکمہ لائیو اسٹاک، ڈائریکٹر جنرل کی تقرری و ترقی غیرقانونی ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ لائیو اسٹاک کی ڈائریکٹر جنرل کی تقرری و ترقی غیرقانونی ہونے کا انکشاف، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو 2010 میں خودمختار ادارے سندھ پولٹری ویکسین میں بطور ڈائریکٹر بھرتی ہوئے، نذیر کلہوڑو کی تقرری کو چیلنج کرنے والا ڈاکٹر زاہد چاچڑ عتاب میں آگیا، کراچی سے تنگوانی تبادلہ، تنخواہ بھی بند، تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک میں 8 ستمبر 2021کو بطور ڈائریکٹر جنرل مقرر ہونے والے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کی تقرری و ترقی غیرقانونی ہونے کا انکشافات ہوا ہے، گریڈ 18 کے سینئر وٹرنری ڈاکٹر زاہد چاچڑ کی سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق ڈاکٹر نذیر کلہوڑو زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں ملازم تھے جہاں سے وہ پی ایچ ڈی کرنے گئے، واپسی پر وہ خودمختار ادارے سندھ پولٹری ویکسین سینٹر میں بطور ڈائریکٹر بھرتی ہوئے، مذکورہ ادارہ کا نام سندھ انسٹیٹیوٹ آف اینمل ہیلتھ ہے، درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کو نوازنے کیلئے کئے سینئر افسران کی ترقیاں بھی روک دی گئیں اور ڈائریکٹر نذیر کلہوڑو کو ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر بٹھایا گیا،حیرت انگیز طور پر ڈاکٹر نذیر کلہوڑو سندھ حکومت سے تنخواہ بھی نہیں اٹھاتا اور اسے پرسنل نمبر بھی الاٹ نہیں جو کہ ہر سرکاری ملازم کو الاٹ کیا جاتا ہے، عدالت میں پٹیشن دائر کرنے والے ڈاکٹر زاہد چاچڑ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، ڈاکٹر زاہد چاچڑ نے روزنامہ جرأت کو بتایا کہ ان کا ملیر کراچی سے تنگوانی تبادلہ کیا گیا جو کہ سندھ کے آخری حصے میں واقع ہے، ان کی تنخواہ بھی بند کردی گئی ہے اور پٹیشن سے ہاتھ اٹھانے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، ڈاکٹر زاہد چاچڑ نے کہا اس نے تبادلے کو بھی عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں