قومی اسمبلی، عمران خان ، بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے احتجاج
شیئر کریں
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ ظلم ہو رہاہے ،انہیں سلو پوائزن دی جارہی ہے ،اس پر نظر ثانی کریں ،بشریٰ بی بی کے علاج کیلے ئوہ ٹیم لائی جائے جو چاہتے ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر کے جواب میں وزیر قانون نے کہا ہے کہ آپ اپنی مرصی کی رپورٹ چاہتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کے سامنے نعرے بازی شروع کرتے ہوئے بشریٰ بی بی اور قیدی نمبر 804 رہا کرو ، رہا کرو عمران کو رہا کرو کے نعرے لگائے ۔ اس دور ان وزیر قانون نے کہا کہ احتجاج کریں لیکن اپنی نشستوں پر کریں، آئیں ہمارے ساتھ قانونی اصلاحات کریں ، پندرہ ، پندرہ کلو ہیروئن کے کیسز ڈالے گئے تھے اس ایوان سے بھی لوگوں کو اٹھایا گیا تھا۔تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کس طرف ہے ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور کیا تو کہا کہ بزرگ عورت بول رہی ہے کوئی تو شرم کرو، شیخ وقاص اکرم کو لوٹا کہنے پر اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا۔ انہوںنے کہاکہ بار بار کہتی رہی ارے چپ کرو، ہمیں ہر چیز کو اچھے طریقے سے چلانا چاہیے، میرے منے منے چھو ٹے بھائیوں آپ کے چیخ چلانے پر کچھ نہیں ہو گا۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پ کا پوائنٹ آگیا ہے۔ وقاص شیخ نے کہا کہ میں نے اپنی تقریر میں کسی پر تنقید نہیں کی کسانوں کی بات کی ہے یہ ماں کی عمر کی ہیں بزرگ ہیں مجھے تکلیف ہوئی میں کبھی ان کی پارٹی سے الیکشن نہیں آیا، جب آپ نے فارم 47 پر آنا ہے تو اپنی پارٹی لیڈرشپ کی خوشامد کرتے ہیں تاکہ جگہ بنائی جا سکے۔ انہوںنے کہاکہ میں مشرف کے ساتھ رہا ہوں یہ ماں کے برابر ہیں میں درگزر کرتا ہوں اگر ان پارٹی کا کوئی ہوتا تو لیراں کر دیتا۔