رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ
شیئر کریں
ملک میں رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگیا ۔وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمارمیں بتایا گیا ہے کہ 23 اپریل 2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح7.90 فیصد رہی ہے تاہم اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلہ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.62 فیصد اضافہ ہوا۔اعدادوشمارکے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر گذشتہ ہفتے کے دوران آلو کی قیمتوں میں 24.75 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 9.39 فیصد، چکن کی قیمتوں میں4.68 فیصد ،لہسن کی قیمتوں میں 2.65 فیصد ، چاول کی قیمتوں میں 1.15 فیصد اور تازہ دودھ کی قیمتوں میں 1.33 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹماٹر کی قیمتوں میں 8.68 فیصد، اورچینی کی قیمتوں میں0.01 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.56 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 0.58 فیصد اوردال چنا کی قیمتوں میں2.90 فیصد کمی واقع ہوئی۔اعدادوشمارمیں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 8.58 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 7.85 فیصد، 22 ہزار889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں10.99 فیصد، 29 ہزار518 روپے سے 44 ہزار175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 10.13 فیصد رہی ہوا جبکہ 44 ہزار176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 7.12 فیصد رہی ہے ۔اعداد وشمارمیں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 14 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آلو، پیاز، لہسن ، چکن، گڑ، سرسوں کا تیل، مٹن، گائے کا گوشت، چاول اورتازہ دودھ سمیت دیگراشیائے ضروریہ شامل ہیں۔ اعدادوشمارمیں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں ایل پی جی، انڈے ، ٹماٹر، چینی، دال ماش، دال مونگ ،دال چنا، گھی اور آٹا سمیت دیگراشیا شامل ہیں البتہ 25 اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔