نوجوان ماؤں میں دوران زچگی اموات کی وجہ اسقاط حمل قرار
شیئر کریں
پاکستان پاپولیشن کونسل کے سنیئر ڈائریکٹر ڈاکٹر علی میر نے کہا ہے کہ نوجوان ماؤں میں دوران زچگی اموات کی بڑی وجہ اسقاط حمل ہے۔غیر سرکاری تنظیم پاکستان پاپولیشن کونسل کی جانب سے آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 15 سے 19 سال کی نوجوان شادی شدہ خواتین کی تولیدی صحت کی ضروریات پوری نہ ہونے اور مانعِ حمل طریقوں کی عدم دستیابی کے باعث سالانہ اس عمر کی 3 لاکھ 97 ہزار خواتین حاملہ ہوتی ہیں جس میں ایک لاکھ 26 ہزار ماؤں کی ڈلیوری کسی طبی مرکزِ صحت یا اسپتال میں نہیں ہوتی۔تقریب میں بتایا گیا کہ پاکستان میں نوجوان ماؤں میں دوران زچگی اموات کی دوسرے بڑی وجہ اسقاطِ حمل ہے اور اس عمر میں ہونے والے 36 فیصد حمل غیر اِرادی ہوتے ہیں جن میں سے 58 فیصد کا اختتام اسقاطِ حمل پر ہوتا ہے۔ڈاکٹر میر علی کے مطابق پاکستان میں نوجوانوں کے تولیدی صحت کی خدمات میں کمی اور مانعِ حمل طریقوں کی رسائی میں کمی کے نتیجے میں بچے کی پیدائش میں کم وقفہ، زچگی و حمل کی پیچیدگیاں اور دورانِ زچگی اموات اور معذوری جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں، ان مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے تقریب کے دوران پاکستان کا موازنہ دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ کیا گیا۔