میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بغاوت کا قانون کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

بغاوت کا قانون کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

جرات ڈیسک
هفته, ۲۵ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

بغاوت کے قانون کو کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست رانا شاہد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور چاروں صوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بغاوت کا قانون انگریز دور کی نشانی ہے جو غلاموں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، ضابطہ فوجداری کی شق 124 اے، 153 اے اور 505 بنیادی حقوق سے متصادم ہیں، بغاوت کے قانون کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرکے شہریوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی بغاوت کے قانون پر عملدرآمد روکتے ہوئے اسے انگریز دور کی پیداوار قرار دیا، انڈین سپریم کورٹ نے بغاوت کے مقدمے اور ٹرائل روک دیے ہیں، آئین کے تحت شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرکے انہیں ریاستی جبر کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت انگریز دور کے بغاوت کے قانون کو ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے کالعدم کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں