ترکیہ زلزلہ، پاکستانی ریسکیو ٹیم عوامی پزیرائی کے ساتھ وطن واپس
شیئر کریں
پاکستان کی جانب سے زلزلے کے بعد امدادی اور ریسکیو کاموں کے لیے ترکیہ بھیجی جانے والی ٹیم زبردست عوامی پذیرائی کے ساتھ وطن واپس پہنچ گئی۔ پاک فوج کی ریسکیو ٹیم ترکیہ زلزلہ زدگان کی امدادی کارروائیوں کے بعد سب سے آخر میں آج صبح وطن واپس آئی ہے۔ ریسکیو آپریشن ترکیہ حکومت کے اعلان کے بعد ختم کیا گیا۔پاکستان پہنچنے پر ترکیہ کے پاکستان میں سفیر مہمت Pecaci نے ٹیم کا پرتپاک استقبال کیا۔ سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان خصوصاً پاک فوج اور این ڈی ایم کے کی امدادی ٹیموں نے مشکل کی گھڑی میں ترکیہ کا بھرپور ساتھ دیا جس پر ترکیہ عوام ان کی مشکور ہے۔ پاکستانی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم نے ترکیہ کے زلزلے سے متاثر ہونے والے علاقے اڈیامن میں 17 روزہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کیا، پاکستانی ٹیم میں آرمی کا 33 رکنی دستہ اور ریسکیو 1122 کا 53 رکنی دستہ شامل تھا۔ریسکیو ٹیموں نے مجموعی طور پر 91 مقامات پر امدادی کام کیا جبکہ 39 مقامات پر ریسکیو آپریشن میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحتوں کے جوہر دکھائے۔ شب و روز کاوشوں سے 8 افراد کو زندہ بچالیا گیا جن میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے، اس کے علاوہ 5 دیگر زندہ افراد کی نشاندہی پر دوسری ریسکیو ٹیموں کی امداد سے ان افراد کو بھی بحفاظت زندہ نکالا گیا۔ریسکیو ٹیم نے ملبے تلے دب کر مرنے والے 138 افراد کی لاشیں نکال کر ترکیہ انتظامیہ کے حوالے کیں۔ ریسکیو ٹیم نے 2 سائٹس کو خیمہ بستی کیلئے مکمل کلیئر کیا۔ ریسکیو ٹیم کا آپریشن مسلسل کئی روز تک جاری رہا، ترکیہ عوام کے دل جیت کر پاکستان کے امدادی کارکنان نے دنیا بھر میں وطن عزیز کے نام کو سرخرو کیا۔قبل ازیں ریسکیو ٹیم کے اعزاز میں ترکی میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی سفیر اور استنبول کے ڈپٹی گورنر ازلیم بوزکرٹ گیورک نے شرکت کی اور پاکستانی رضاکاروں کو شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔