میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیاسی گرفتاری کرنی ہوتی تو سب سے پہلے عمران خان کو کرتے ،مریم اورنگزیب

سیاسی گرفتاری کرنی ہوتی تو سب سے پہلے عمران خان کو کرتے ،مریم اورنگزیب

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہا ہے کہ فواد چوہدری کیخلاف سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ایف آئی آر درج کرائی ہے ،گرفتاری کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے ،فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن ممبران کے بچوں کو کھلے عام دھمکیاں دیں، نو ماہ سے حکومت میں ہیںاور ان کی زبانیں سن رہے ہیں ،اگر سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو عمران خان اور فواد چوہدری جیسے لوگ کب کے جیلوں کے پیچھے ہوتے، ہمیں معلوم ہے یہ جھوٹ بولتے ہیں ، ہم تنقید سننا جانتے ہیں ،نواز شریف کو اقامے پر گرفتار و نااہل کر کے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، ہمارے کئی رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا ،یہ سیاسی انتقام تھا،ہمارے قائد اور رہنمائوں نے کبھی ادارے کو گالی نہیں دی ، سربراہان کے بچوں اور خاندانوں کو دھمکیاں نہیں دیں ، پی ٹی آئی کے آفیشل پارٹی اکائونٹ سے افواج پاکستان کے شہداء کے خلاف مہم چلائی گئی، یہ سب کچھ اعلانیہ کیا،فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں، اس فرق کو سمجھنا پڑے گا،یہ نہیں ہو سکتا ہے عمران خان گالیاں اور دھکیاں دے اور اسے استثنیٰ دیا جائے۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہاکہ صبح سے ٹی وی سکرین پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو چل رہی ہے، کچھ لوگ اس گرفتاری کو سیاسی رنگ اور اسے آزادی اظہار رائے کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ فواد چوہدری کیخلاف سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج ہے۔مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے ویڈیو کلپ سنواتے ہوئے کہاکہ فواد چوہدری صاحب نے الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات دیئے، فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن ممبران کے بچوں کو کھلے عام دھمکیاں دیں، فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں، ہم گزشتہ نو ماہ سے حکومت میں ہیں، فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہمارے خلاف جو زبان استعمال کی، اس پر ہم نے اگر سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو یہ لوگ کب کے جیلوں کے پیچھے ہوتے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے 2018ء سے 2022ء تک اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ نواز شریف کو جب اقامے پر گرفتار کیا گیا، انہیں نااہل کر کے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، یہ سیاسی انتقام تھا، نواز شریف نے کبھی ادارے کو گالی نہیں دی، اداروں کے سربراہان کے بچوں، ان کے خاندانوں کو دھمکیاں اور گالیاں نہیں دیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ نواز شریف اپنی بیٹی کے ساتھ روزانہ کی بنیادوں پر نیب کی عدالت میں پیشیاں بھگت رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کے حکم پر نیب اور پنجاب پولیس نے نواز شریف کی بیٹی کے گھر پر دھاوا بولا۔ انہوںنے کہاکہ میری موجودگی میں شاہد خاقان عباسی گرفتار کیا گیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان نے بغیر وارنٹ گرفتاریاں کر کے سیاسی انتقام لیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں