میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے 23مارچ کوآدھااسلام آبادکسی اورکے کنٹرول میں ہوگا وزیرداخلہ

دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے 23مارچ کوآدھااسلام آبادکسی اورکے کنٹرول میں ہوگا وزیرداخلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۵ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ ٹی ٹی پی کی بات ہم سننے کوتیار ہیں مگر پاکستان کی سالمیت سے ٹکرانے والوں سے ٹکرایا جائیگا۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 15 اگست سے لے کر اب تک دہشت گردی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، بھارتی ایجنسی را دہشت گردی کے لیے پاکستانی کرمنلز کو استعمال کر رہی ہے، اب تک راولپنڈی اسلام آباد میں 10 پولیس والے ٹارگٹ ہوئے 2 دہشت گرد پکڑے گئے، داسو اور گوادر واقعات میں گرفتاریاں کی ہیں، فیصلے عدالتوں نے کرنے ہیں، ہمیں دہشت گردی کے خلاف ایک بیانیہ بنانا چاہیے، خوشی ہے کہ اپوزیشن بنچز بھی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے مقِابلے میں ہم اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔وزیرداخلہ نے کہا کہ بھارت کبھی نہیں چاہتا کہ پاکستان اور طالبان کے بہتر تعلقات ہوں، اب دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ہم ٹی ٹی پی کی بات سننے کے لئے تیار ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت سے ٹکرانے والوں سے ٹکرایا جائے گا، افواج پاکستان دہشتگردی سے نمٹ رہی ہے، جہاں کوئی سر اٹھاتا ہے وہاں ایکشن لیا جاتا ہے، پاکستان اپنی سالمیت پر حرف نہیں آنے دے گا، ملک میں کسی قیمت دہشتگردی کی اجازت نہیں دیں گے۔ افغان طالبان نے بتایا ہے ہماری سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ افغانستان کے ساتھ 20 کلومیٹرابھی باڑلگانا رہتی ہے، بھارت نہیں چاہتا پاکستان اورایران کے درمیان تعلقات بہترہوں، نئی دہلی کو افغانستان میں بہت بڑی شکست ہوئی۔ مہاراشٹر، یوپی ،اتر پردیش میں مسلمانوں کی گردنیں کاٹی جا رہی ہیں۔پوزیشن سے متعلق بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مدارس کو دین کا قلعہ سمجھتا ہوں، یہ ایوان کے اندر اور باہر جا کر تقریریں اور کرتے ہیں، اگر باہر نکلا تو زیادہ خطرناک ہونگا اور کیا کہا، ان سب لوگوں کو افغانستان کے صوبے کنڑ، نورستان کی صورتحال کا بہتر پتا ہے،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرے بارے میں اپوزیشن جو مرضی کہے، سیاست چلتی رہتی ہے، ہمارا کام ان کو سمجھانا ہے، دہشتگرد کسی کا نہیں ہوتا، بے نظیر کی منت سماجت کی کہ اسلام آباد میں جلسہ نہ کریں، فضل الرحمان اور مجھ پر بھی دہشت گردی کے حملے ہو چکے ہیں، میں کووڈ کے خطرے کا نہیں کہتا، بلکہ 23 مارچ کو او آئی سی کے لئے ساری دنیا سے 100 سے زائد ممالک کے سربراہ آرہے ہیں، اور راستے بند ہوں گے، اس دن فون بند ہوں گے سگنل بند ہوں گے اپوزیشن کا شام کو ٹی وی پر شو کیسے چلے گا


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں