میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیپامیں اندھیرنگری مفرورقراردیاگیا کیمسٹ ترقی دے گرڈپٹی ڈائریکٹربنادیاگیا

سیپامیں اندھیرنگری مفرورقراردیاگیا کیمسٹ ترقی دے گرڈپٹی ڈائریکٹربنادیاگیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۵ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

 

کراچی (رپورٹ: علی کیریو)محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپا میں اندھیر نگری چوپٹ راج ، مفرور قرار دیئے گئے کیمسٹ محمد کامران خان کو ترقی دے کر ڈپٹی ڈائریکٹر بنا دیا گیا،سیپا 5 سال مفرور ہونے کے باوجود محمد کامران خان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہوگیا۔جرات کو موصول دستاویز ات کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن (سیپا)کے ریجنل آفس کراچی کے 30آگست 2018 کو جاری کئے گئے ایک نوٹیفکیشن میں واضح طور پر تحریرکیا گیا کہ گریڈ 17 کے افسر کیمسٹ محمد کامران خان کافی وقت سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں ، انہوں نے سیپا ریجنل آفیس کو اپنی غیر حاضری سے متعلق آگاہ نہیں کیا، کیمسٹ محمد کامران خان نے محکمہ ماحولیات سندھ سے کوئی بھی اجازت حاصل نہیں کی یا چھٹی منظور نہیں کروائی، اس لئے ان کے خلاف افیشنسی اینڈ ڈسیپلین رولز کے مطابق کارروائی کی جائے،سیپا کے ڈائریکٹر کو لکھے گئے لیٹر کی کاپی ڈی جی سیپا کے پی اے اور دیگر کو ارسال کی گئی۔جبکہ کیمسٹ محمد کامران خان کی ڈیوٹی لیبارٹری میں تھی ، غیرحاضری پر محکمہ ماحولیات نے ان کو کئی لیٹرز جاری کئے لیکن انہوں نے کوئی بھی جواب نہیں دیا، محمد کامران خان کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے کوئی بھی سرکاری رکارڈ بھی موجود نہیں، اس معاملے پر ڈی جی (سیپا ) کو بھی کارروائی کے لئے لیٹر ارسال کیا گیا ۔ محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کیمسٹ محمد کامران خان محکمہ ماحولیات کو آگاہ کرنے کے علاوہ ہی کینیڈا چلے گئے اور وہاں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کا دعویٰ کرنے لگے، کینیڈا میں 5 سال رہائش اختیار کرنے کے بعد کینیڈین پاسپورٹ پر وطن واپس آئے اور سیپا میں اعلیٰ افسران کے آشیرواد سے ڈیوٹی جوائن کرلی،محمد کامران خان نے پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی جمع نہیں کروائی، محکمہ ماحولیات سندھ نے گریڈ 17 کے افسر کیمسٹ محمدکامران خان کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی اور بعد میں ان کو ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر ترقی دی گئی ، بعد میں 19 دسمبر 2020 کو نوٹیفکیشن جاری کرکے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کو کراچی کے 2 بڑے اضلاع سینٹرل اور کیماڑی کا انچارج بنایا گیا ، اس کے ساتھ ان کو بی ٹی ایس ٹاورز کی اضافی چارج کی نوازش کی گئی ہے، مفرور قرار دیئے گئے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کارروائی کرنے کے علاوہ ہی کو 2 اہم اضلاع کے اختیارات دینا سوالیہ نشان ہے، کارروائی کے معاملے پر وزیر ماحولیات سندھ محمد اسماعیل راہو اور افسرا نے چپ سادھ لی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں