میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیپاجدیدایئرمانیٹرنگ سسٹم استعمال میں لانے میں ناکام

سیپاجدیدایئرمانیٹرنگ سسٹم استعمال میں لانے میں ناکام

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ ماحولیات کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کے نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل 9 سال میں ادارے کی چھت پر سوا ارب روپے کی لاگت سے لگے جدید ایئر مانیٹرنگ سسٹم کو استعمال میں لانے میں ناکام ہوگئے، ایئر کوالٹی کی گاڑی بھی زنگ آلود ہوگئی، وفاق نے عالمی بینک کو ائیر کوالٹی اسٹیشنز قائم کرنے کی درخواست دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جرات کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی میں فضائی آلودگی کو دیکھنے کے لئے جاپان انٹرنیشل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے تعاون سے سیپا کے دفتر کی چھت پر جدید ایئر مانیٹرنگ سسٹم نصب 2007 میں ایک ارب 23کروڑ روپے کی لاگت سے نصب کیا گیا، سیپا کے دفتر کی چھت پر 2 اور ضلع سینٹرل میں ایک انوائرمنٹل مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا گیا، جائیکا اور وفاقی حکومت کی جانب سے مانیٹرنگ اسٹیشنز قائم کرنے کے بعد محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا کو فنی مدد اور ماحولیاتی آلات فراہم کرنے کی ذمیداری دی گئی لیکن محکمہ ماحولیات سندھ ذمیداری پوری کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیپا کے اعلیٰ افسران نے کبھی بھی ادارے کی چھت پر نصب جدید ایئر مانیٹرنگ سسٹم کو دیکھنے اور استعمال میں لانے کی زحمت ہی نہیں کی، ایئر مانیٹرنگ اسٹیشنز کو فعال کرنے کے لئے تقریبن 60 سے 70لاکھ روپے کا فنڈ درکار ہے لیکن محکمہ ماحولیات سندھ نے فنڈز مختص نہیں کئے، موجود ہ نان کیڈر ڈی جی سیپا نعیم مغل سال 2008 سے مختلف اوقات میں 9 سال تک انتہائی اہم عہدے پر تعینات رہے ہیں لیکن وہ ایئر مانیٹرنگ سسٹم کو فعال کرنے میں ناکام ہوئے ہیں اورسسٹم کو فعال کرنے کی کوشش ہی نہیں کی، اس کے علاوہ کراچی میں فضائی آلودگی کے اعداد و شمار مرتب کرنے کے لئے ایمبولنس نما گاڑی بھی کئی برس سے زنگ آلود کھڑی ہے۔ افسر نے کہا کہ کراچی کا شمار دنیا بھر کے 10 آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے ، کراچی میں محکمہ ماحولیات کے پاس اعداد و شمار مرتب کرنے کے لئے اپنا سسٹم نے ہونے کے باعث وفاقی حکومت نے عالمی بینک سے رابطہ کرلیا ہے، عالمی بینک کی مدد سے کراچی میں ایئر مانیٹرنگ سسٹم کو فعال کیا جائے گا یا نیا سسٹم نصب کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں