ڈینیل پرل کیس میں بری ہوئے ملزمان کی نظر بندی کالعدم قرار، فوری رہا ئی کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں بری ہونے والے ملزمان کی نظر بندی کالعدم قرار دیدی اور تمام ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیاہے ۔جمعرات کوسندھ ہائیکورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس کے فیصلے میں ملزمان کی بریت کے بعد احمد عمر شیخ و دیگرکی تاحال نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ۔عدالت نے سماعت کے دوران احمد عمر شیخ سمیت 4 ملزمان فہد نسیم،سید سلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کو فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ احمد عمر شیخ سمیت تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے ۔ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمان بغیر کسی جرم کے 18 سال سے جیل میں ہیں، ملزمان کی نظر بندی غیر قانونی ہے ، ملزمان کو جب عدالت طلب کرے گی تو پیش ہوں۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کی نظر بندی کا اختیار صوبائی حکومت کا ہے ، محکمہ داخلہ نے 28 ستمبر کو ملزمان کو اے ٹی اے کی دفعات کے تحت نظر بند کیا تھا۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ کیس میں نامزد دیگر 3 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔سندھ ہائی کورٹ میں ملزمان کی جانب سے سزا کے خلاف دائر درخواست میں عدالت نے تمام ملزمان کی اپیل منظور کرتے ہوئے بری کر دیا تھا۔