میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عارضی جنگ بندی معاہدے سے قبل اسرائیل کاغزہ پر وحشیانہ حملہ

عارضی جنگ بندی معاہدے سے قبل اسرائیل کاغزہ پر وحشیانہ حملہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

صہیونی ریاست کی ڈھٹائی برقرار۔ جنگ میں وقفے پر اتفاق کے باوجود معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر کر دی۔ جنگ میں وقفہ جمعرات کے بجائے جمعہ کی صبح سے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ واضح کردیا کہ جمعہ سے قبل لڑائی روکی جائے گی اور نہ ہی کسی قیدی کو رہا کیا جائیگا۔ ۔ حماس پر ابھی تک معاہدے پر دستخط نہ کرنے کا الزام دھردیا ۔معاہدے کے تحت حماس پچاس اسرائیلی خواتین اور قیدی بچوں کو رہا کرے گی۔ اسرائیل خواتین اور بچوں سمیت ڈیڑھ سو قیدی رہا کرے گا۔ادھر عارضی جنگ بندی معاہدے سے قبل بھی اسرائیلی افواج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں ۔ جبالیہ کیمپ میں ایک ہی خاندان کے باون افراد شہید کردئیے۔ زخمی خواتین اور بچوں کو لے کر جانے والی ایمبولینس پر بھی میزائل داغ دیے۔ فلسطینی شہدا کی تعداد پندرہ ہزار سے زائد ہوگئی۔ القدس بریگیڈ نے مزیدگیارہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں۔ ویڈیو بھی جاری کردی ادھر یونیسیف نے غزہ کو بچوں کے لیے دنیا کا سب سے خطرناک خطہ قرار دے دیا۔۔ ہولناک بمباری سے آدھے سے زیادہ بچے ذہنی مسائل کا شکار ہوگئے۔ دس لاکھ بچے خوراک کے بحران کا شکار ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں