نیشنل بینک پنو عاقل سکھر برانچ میں کروڑوں روپے کا غبن کا انکشاف
شیئر کریں
نیشنل بینک پنو عاقل برانچ میں کروڑوں روپے کا غبن، انتظامیہ ملوث افسران اور ملازمین سے رقم واپس لینے میں ناکام ہو گئے، نیب کی تحقیقات میں بھانڈا پھوٹ گیا۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق نیشنل بینک پنو عاقل سکھر میں سابق منیجر زبیر علی عالمانی(او جی 3) نے حبیب بینک فریئر روڈ سکھر اور حبیب بینک پنوعاقل برانچ میں دو اکاؤنٹ کھلوائے، حبیب بینک لمیٹڈ نے زبیر علی عالمانی کے اکاؤنٹس میں بھاری رقوم کی مشتبہ منتقلی پر شکایت درج کروائی، بعد میں کیس قومی احتساب بیورو(نیب) کو ارسال کیا گیا، نیب کے لیٹر پر نیشنل بینک ریجنل آفس سکھر نے انکوائری شروع کی، انکوائری میں انکشاف ہوا کہ ملزم چیک حبیب بینک کے اکاؤنٹس میں جمع کرواتا رہا جب وہی چیک نیشنل بینک پنو عاقل برانچ میں کلیئرنگ کیلئے آتے تو منیجر زبیر عالمانی سرکاری خزانے کے اکاؤنٹ سی ون میں جمع کروا دیتا، بعد میں ملزم وہ چیک خفیہ طریقے سے ضائع کردیتا۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ نیشنل بینک کے 15 افسران اور ملازمین کروڑوں روپے کے اسکینڈل میں ملوث ہیں، انتظامیہ نے 3 ملازمین کو برطرف کیا، 7 ملازمین کو پچھلے گریڈ میں ڈیموٹ کیا گیا، باقی 5 ملازمین کا بھی گریڈ کم کر کے پچھلے گریڈ میں تعینات کیا گیا، جبکہ سابق برانچ منیجر زبیر علی عالمانی کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا۔ نیشنل بینک کے افسران کا کہنا ہے کمزور انتظامی کنٹرول کے باعث پنوعاقل برانچ میں 30 کروڑ 90 لاکھ روپے کا غبن کیا گیا، انتظامیہ ذمہ دار افسران اور ملازمین سے کروڑوں روپے وصول نہیں کر سکی۔