وفاق،سندھ میں ٹھن گئی ،وزیراعلیٰ سندھ کاصوبے بدر 11 افسران کوچھوڑنے سے انکار
شیئر کریں
وفاق اور حکومت سندھ میں افسران پر تکرار شدت اختیار کرگیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاق کی روٹیشن پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے صوبے بدر کئے گئے سیکریٹری اور ڈی آئی جی سطح کے 11 افسران کو ریلیف کرنے سے انکار کردیا ہے،جبکہ وفاقی حکومت نے رلیو نہ ہونے والے افسران سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کرموقف اختیار کیا کہ سروسز رولز کے مطابق فیڈریشن (وفاقی) کے کسی بھی افسر کے تبادلے کے لئے وزیراعظم یا اس کا نامزدکردہ شخصیت متعلقہ وزیراعلیٰ سے مشاورت کرے گی، فیڈریشن سے مراد وفاق اور چاروں صوبے ہیں، وفاقی افسران کے سندھ میں اعداد و شمار کے مطابق گریڈ 17 میں 98، گریڈ 18 میں 85 ، گریڈ 19 میں 59، گریڈ 20 اور گریڈ 21 میں 16 افسران وفاق کو سندھ میں تعینات کرنے ہیں، لیکن وفاق نے سندھ میں 50فیصد افسران تعینات نہیں کئے، حکومت سندھ افسران کی کمی کا سامنہ کررہی ہے اس لئے وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویزن کی طرف سے روٹیشن پالیسی کے تحت تبدیل کئے گئے گریڈ 21 کے سیکریٹریز ڈاکٹر کاظم جتوئی، خالد حیدر شاہ، زاہد علی عباسی اور حسن نقوی کو رلیو نہیں کیا جائے گا، اسی طرح 7پی ایس پی افسران عبداللہ شیخ، محمد نعمان صدیقی، ثاقب اسماعیل میمن، جاوید اکبر ریاض ، نعیم احمد شیخ، لیفٹیننٹ (ر) مقصود میمن اور عمر شاہد حامد کی خدمات بھی وفاق کے حوالے نہیں کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے خط میں لکھا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویزن سندھ میں افسران کی کمی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر افسران کی تعیناتی کرے تاکہ افسران کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔ دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ ڈویزن نے نوٹیفکیشن جاری کرکے ڈاکٹر کاظم جتوئی، خالد حیدر شاہ، زاہد عباسی اور حسن نقوی سے رلیو نہ ہونے پر وضاحت طلب کرلی ہے۔