وفاقی حکومت کا تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان
شیئر کریں
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس خاص طور پر تعلیمی اداروں میں کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو 26 نومبر سے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم اس دوران گھروں سے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا۔ پیر کو وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے علاوہ صوبائی نمائندوں نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی شرح سب سے زیادہ 7.46 فی صد تھی۔آزاد کشمیر میں مثبت شرح 11.45، بلوچستان میں 7.73 فیصد رہی، بتایاگیاکہ گلگت میں مثبت شرح 5.23 فیصد ، اسلام آباد میں 8.09 فیصد رہی، بتایاگیاکہ خیبر پختونخواہ میں مثبت شرح 9.85 فیصد ، پنجاب میں 3.95 اور سندھ میں 9.63 فیصد رہی ،بتایاگیاکہ پنجاب میں کورونا کے زیادہ تر کیسز راولپنڈی، ملتان ، لاہور اور فیصل آباد میں ہیں، سندھ میں کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کے زیادہ کیسز ہیں، خیبر پختونخواہ میں پشاور، ایبٹ آباد اور سوات کورونا سے زیادہ متاثر ہیں ،اسلام آباد، گلگت اور میر پور میں بھی کورونا کے زیادہ کیسز ہیں ۔این سی اوسی کے مطابق کورونا وائرس کے 2155 مریض ہسپتالوں میں داخل ہیں، دو ہفتوں میں کورونا کے تشوشناک مریضوں میں دوگناہ اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے سے روزانہ کی بنیاد پر 35 مریض جاں بحق ہوئے۔ این سی اوسی کے مطابق تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز کی شر ح میں تیزی سے اضافہ سامنے آیا، تعلیمی اداروں میں رواں ہفتے 3.3 فیصد تک اضافہ ہوا۔این سی او سی نے کہاکہ گزشتہ دو ہفتوں میں مجموعی طور پر تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز شرح میں 82 فیصد تک اضافہ ہوا ،خیبر پختونخوا میں مثبت کیسز کی شرح 9.85 فیصد ہے، این سی اوسی کے مطابق تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد حتمی تجاویز تیار کرکے قومی رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق اجلا س میں سفارش کی گئی کہ بغیر امتحان طلباء کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیاکہ ٹریننگ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کھلے رہیں گے اجلاس نے فیصلہ کیا کہ26 نومبر سے 24 دسمبر تک تمام تعلیمی ادارے بند ہوں گے، اس ایک ماہ کے عرصے میں گھروں سے تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا، اساتذہ کو اسکولز بلانے کی اجازت ہوگی، آن لائن کی سہولت جہاں موجود نہیں وہاں اساتذہ ہوم ورک فراہم کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی،11 جنوری سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے سے قبل ایک جائزہ اجلاس ہوگا۔ انہوںنے بتایاکہ جامعات کے ہاسٹلز میں ایک تہائی طلبہ رہ سکیں گے،دسمبر میں ہونے والے امتحانات کو وسط جنوری تک ملتوی ہوں گے،پی ایچ ڈی طلبہ کو جامعات بلاسکیں گی۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کی جس میں فیصل سلطان نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7 فیصد سے زائد دیکھی گئی۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ ہونے والے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں فیصلے کیے گئے کہ 26 نومبر سے ملک کے تمام تعلیمی ادارے اسکولز، کالجز، یونیورسٹیز، ٹیوشن سینٹرز بند کردیے جائیں گے تعلیمی اداروں میں طلبہ نہیں آئیں گے اور وہ گھروں سے تعلیم جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تعلیمی سلسلہ آن لائن ہے وہاں آن لائن جبکہ جہاں یہ سہولت نہیں ہے وہاں اساتذہ ہوم ورک فراہم کریں گے اور اس سلسلے میں صوبائی حکومتیں فیصلہ کریں گی۔انہوں نے کہا کہ تمام حکومتوں کی جانب سے یہ کوشش کی جائے گی کہ گھروں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رہے لیکن طلبہ کی اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کے اندر کوئی کلاسز نہیں ہوں گی۔ انہوںنے کہاکہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک گھروں سے پڑھائی کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی اور اس دوران تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ 11 جنوری کو حالات کی بہتری پر تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھول دیے جائیں گے تاہم جنوری کے پہلے ہفتے میں ایک جائزہ اجلاس ہوگا۔امتحانات سے متعلق انہوں نے بتایا کہ دسمبر کے دوران ہونے والے امتحانات کو ملتوی کردیا گیا اور اب یہ 15 جنوری اور اس کے بعد ہوں گے، تاہم اس میں کچھ ایسے امتحانات ہیں جو جاری رہیں گے۔۔