میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاک فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو 4سال بیت گئے

پاک فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو 4سال بیت گئے

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۴ نومبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

پاک فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ فلائنگ آفیسر مریم مختیار کی شہادت کو 4 سال بیت گئے ۔18مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہونے والی مریم نے ابتدائی تعلیم ملیر کینٹ کے اسکول اور کالج سے حاصل کی۔مریم نے مئی 2011 کو پاک فضائیہ کے 132ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی، تربیت کے دوسرے مرحلے میں مریم پاک فضائیہ کے ان جانبازوں کی صف میں شامل ہونے جا رہی تھی، جنھوں نے 1965اور 1971 کی جنگوں میں بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں۔قوم کی قابل فخر بیٹی مریم مختیار نے 24نومبر 2015 کو شہید ہونے کا اعزاز حاصل کیا، مریم مختیار نے ہزاروں فٹ کی بلندی پر اڑنے والے تربیتی جنگی جہاز میں پیدا ہونے والی خرابی کے دوران انسانی آبادی کو بچاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا تھا۔صنف نازک ہونے کے باوجود مریم مختیار نے بہادری کی ایسی تاریخ رقم کی جس کی مثال شاید ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے ۔ جی ڈی کورس کی تکمیل کے بعد فائٹر کنورشن کے ایک اہم مشن کے دوران مریم مختیار کے ڈبل کاک پٹ تربیتی جنگی جہاز میں اچانک سنگین نوعیت کی فنی خرابی پیدا ہوئی، جس کے بعد یہ بات لازم ہو چکی تھی کہ کم سے کم وقت میں جہاز کو چھوڑ کر کاک پٹ سے پیرا شوٹ کے ذریعے چھلانگ لگائی جائے ۔مریم مختیار اور ان کے ساتھ جہاز میں سوار پاک فضائیہ کے انسٹرکٹر اسکوارڈن لیڈر ثاقب عباسی نے جنگی ہوا بازی کے ان ہنگامی اقدامات اور قوانین پر عمل بھی کیا۔تاہم ہزاروں فٹ کی بلندی پر اڑنے والے تربیتی جنگی جہاز جو انتہائی تیزی سے اپنی بلندی کم کر رہا تھا، اسے انسانی آبادی سے دور لے جانے کا خیال بھی ان مشکل ترین حالات میں ان کے ذہنوں پر حاوی رہا اور ان کی کوشش تھی کہ جہاز کو حتی الامکان انسانی آبادی اور کھیت کھلیان سے دور لے جایا جائے اور پھر پاک فضائیہ کے اس اہم نوعیت کی تربیتی مشن کا اختتام مریم مختیار کی شہادت پر ہوا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں