صائمہ عربین ولاز میں غیر قانونی گیس کنکشن کاانکشاف
شیئر کریں
صائمہ عربین ولاز میں گیس کنکشن غیر قانونی ہونے کاانکشاف ہوا ہے، اوگرا نے گیس کنکشن منقطع کرنے کا دعویٰ کردیا، جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی سے صائمہ عربین ولاز کو گیس فراہمی جاری ہے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی کے علاقے کے فور چورنگی باباموڑ کے قریب صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے رہائشی پروجیکٹ صائمہ عربین ولاز کے گھروں اور فلیٹوں میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے 4سے 5 ہزار گیس میٹر نصب کئے گئے، ایک ماہ بعد بل آیا تو وہ ایس ایس جی سی کا نہیں بلکہ صائمہ بلڈرز کا خود ساختہ بل بنایا گیا، رہائشیوں نے اوگر ا سے رابطہ کیا تو اوگرا نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ ریجنل آفس کراچی کے افسر خلیل احمد شیخ کے مطابق صائمہ عربین ولاز کے رہائشیوں کا اوگرا کے پاس ریکارڈ موجود نہیں۔ اس لیے رہائشی گیس فراہم کرنے والی سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ سے رابطہ کریں، سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے صائمہ عربین ولاز کا کنکشن منقطع کردیا ہے، اس لیے رہائشی ایس ایس جی ایل سے نئے کنکشن کے لیے رابطہ کرسکتے ہیں۔ رہائشیوں کی شکایت سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر کو ارسال کردی گئی ہے۔ صائمہ عربین ولاز میں نصب کی گئی گیس پائپ لائنز غیر معیاری ہونے کے باعث گیس لیک ہونا بھی معمول ہے، رہائشیوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو شکایت کی کہ گیس لیک ہونے کے باعث حادثے کا خدشہ ہے، شکایت کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی نے صائمہ عربین ولاز میں گیس پائپ لائنوں کے سروے کرکے صائمہ بلڈرز کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پائپ لائنز کو بہتر کیا جائے، جس پر صائمہ بلڈرز نے سوئی سدر ن گیس کمپنی لمیٹڈ کو درخواست کی کہ گیس پائپ لائنوں کی مرمت کی جائے،جبکہ صائمہ بلڈرز کام کے لئے کوٹیشن جاری کرے گا، اس کے علاوہ صائمہ بلڈرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اوگرا کے طریقہ کار کے تحت صائمہ عربین ولاز میں اندرونی لائن کا بندوبست کرے ۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ صائمہ عربین ولاز میں گیس پائپ لائنز سے گیس لیک ہوتی ہے اور کسی بھی وقت گھروں میں حادثے ہوسکتے ہیں، رہائشی کالونی میں گیس چولہے ، لائنز پھٹنا معمول ہے ، سال 2020 میں صائمہ عربین ولاز کے ایک گھر میں لائن پھٹنے کے باعث 30 سالہ عنبرین جھلس کر جاں بحق ہوگئی تھی۔ 59سالہ جمال، ان کی اہلیہ 45 سالہ شبانہ اور22 سالہ رمشا جھلس کرزخمی ہوگئی تھیں۔ صائمہ عربین ولاز کے رہائشیوں کے مطابق صائمہ بلڈرز کے ضدی اور بددماغ کرتا دھرتاؤں نے پراجیکٹ میں موجود تمام رہائشیوں کی زندگیوں کو مستقل خطرے سے دوچار کردیا ہے۔ اُنہوں نے حیرت ظاہر کی کہ گیس کی پائپ لائنز سے گیس لیک ہونے کے باعث انتقاک کرنے والوں اور جھلسنے والوں کی زندگیوں پر ذیشان ذکی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔ صائمہ عربین ولاز میں موجود سوئی گیس کنکشنز غیر قانونی ثابت ہونے اور ذیشان ذکی کی جانب سے گیس کے بلز دیے جانے کے بعد اس سنگین معاملے کی بھی کوئی قانونی گرفت نہیں کی گئی۔ جبکہ سوئی سدرن کی انتظامیہ بھی اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔