بنوریہ، مدارس کی دنیا کا سب سے بڑا دھوکا
شیئر کریں
( نمائندہ جرأت)جامعہ بنوریہ العالمیہ سائٹ مدارس کی دنیا میں ایک بہت بڑے دھوکا ثابت ہوا ہے۔مفتی نعیم مرحوم کی مختلف وارداتوں سے یہ مدرسہ پیسے ، قبضے، دھوکے اور دنیائے جرم سے اپنے خلاف قانون روابط سے پھلا پھولا ہے۔ چنانچہ اس مدرسے کی اونچی عمارتیں، کیمرے، بناوٹی اور نمائشی تعمیرات ، اسٹوڈیوز اور غیرملکی طلباء کا ڈھنڈورا یہ سب سرسری نگاہوں پر چونکاتے ہیں، مگر عملاً یہ مدرسہ علم نافع کے شرعی تصور کی نورانی جھلکیوں سے بالکل محروم ہے۔ دنیا داری اور مادیت پرستی نے اس مدرسے کے تمام اساتذہ کو آلودہ اور زیر تعلیم طلباء کو شریعت کے نورانی طریق سے محروم کردیا ہے۔ چنانچہ مدارس کی دنیا میں مقامی طلباء کا انتخاب اب یہ ادارہ نہیں رہا۔ اسی طرح جامعہ بنوریہ کی آلودگیوں سے دورکچھ حقیقی اساتذہ بھی اب اس ادارے سے خوش دلی سے وابستہ نہیںہیں۔ اس ضمن میں جب ایک مخلص استاد سے نمائندہ جرأت نے پوچھا کہ وہ اس مدرسے سے کیوں وابستہ ہیں تو اُنہوں نے کہا کہ مجبوراً وہ اس ادارے سے وابستہ ہیں۔ اُنہوں نے حیرت زدہ کردینے والا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ اول تو بنوریہ سے وابستہ استاد کو دیوبند کے باقی مدارس پسند نہیں کرتے ، کیونکہ اُن پر اس مدرسے کی مافیا کی طرح آلودگیوں میں ملوث ہونے کا شبہ کیا جاتا ہے۔ ثانیاً: وہ ایک حساس منصب پر ہیں اور اگر اُنہوں نے خود یہ منصب چھوڑ دیا تو خطرہ ہے کہ یہاں یہ مافیا اپنی ہی قماش کا کوئی آدمی بٹھا دیں گے۔جامعہ بنوریہ سے وابستہ اساتذہ کے لیے اب باقی مدارس کے دروازے بند ہورہے ہیں۔ دوسری طرف اس مدرسے کی جانب مقامی طلباء کی لپک ختم ہورہی ہے۔مفتی نعیم مرحوم کی مختلف وارداتوں سے عمارتوں کے اگنے والے اس جنگل میں اُن کے وارداتی بیٹے مفتی نعمان اور مولانا فرحان نعیم کی حرکتیں بھی اُن کے باپ سے زیادہ بدتر ثابت ہوئی ہیں۔ چنانچہ اس مدرسے کے تمام دفاتر میں پورا دن تعلیم و تعلم سے متعلقہ امور سے زیادہ پلاٹوں پر قبضے، سرمایہ کاری کے منصوبے اور سائٹ میں جاری مختلف وارداتوں کے منصوبے ہی زیر بحث رہتے ہیں۔