نواز شریف کے وعدے سنہرے خواب سے زیادہ کچھ نہیں
شیئر کریں
سابق وزیراعظم نے دورہ سندھ کے دوران دھڑادھڑترقیاتی منصوبوں کااعلان اور فنڈزمختص کرنے کاوعدہ کیا‘ایک بھی پورانہ ہوا
پیپلزپارٹی کے قلعے کوفتح کرنے کی خواہش اوراس کے لیے کسی بھی حد تک کوشش کرنے والی ن لیگ کے مقامی رہنمائوں کے ارمان ٹھنڈے پڑگئے
نواز شریف کے اعلانات پر عملدرآمد نہ کئے جانے کی وجہ سے سندھ میں لیگی رہنمائوں اورکارکنوں کو عوام سے اپنا منہ چھپانا مشکل ہورہاہے
سابق وزیراعظم کے جانشین شاہدخاقان عباسی بھی اپنے قائد کے اعلان کردہ منصوبوں کی جانب توجہ نہیں دے رہے ‘عوام مایوس ہیں
صورت حال صرف سندھ تک ہی محدودنہیں ‘بلوچستان اورخیبرپختونخوا کے عوام سے کیے گئے کسی بھی وعدے کی تکمیل نہیں گی گئی
ایچ اے نقوی
سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف عوامی جلسوں میں وہ عوام کو سہولتوں کی فراہمی اور ان کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے جو وعدے کرتے ہیںوہ ایک سنہرے خواب یا سبز باغ سے زیادہ کچھ نہیں ہوتے، اس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیئے جانے سے قبل اپنے مشیروں اور معاونین کے مشوروں پر وہ سندھ فتح کرنے اورسندھ کے عوام میں گہری جڑیں رکھنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کو اس کے اپنے صوبے سے بھی نکال باہر کرنے کی غرض سے سندھ کے دورے پر آئے اور مختلف مقامات پر عام جلسوں کااہتمام کیا ان جلسوں میں نواز شریف نے مختلف علاقوں کی پسماندگی اور عوام کو درپیش مسائل کی تمامتر ذمے داری سندھ حکومت پر ڈالتے ہوئے سندھ کے عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ سندھ کی حکومت کو ان کے ووٹ کے علاوہ کسی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور یہ کہ سندھ کے حکمراں اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور قائد اور حکومت میں شامل ارکان مبینہ طورپر کرپشن کے ذریعے دولت کے انبار کھڑے کررہے ہیں جبکہ سندھ کے عوام کی غربت اور پسماندگی میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہا ہے، سندھ کی حکمراں پارٹی جو دراصل وفاق اور پنجاب کی حکمراں جماعت کی اصل حریف ہے کے بارے میں نواز شریف کے الزامات ایک سمجھ میں آنے والی بات ہے، کیونکہ مخالفین کی کارکردگی کی تعریف کرکے تو وہ اپنی پارٹی کے لیے سندھ کے عوام کی ہمدردیاں حاصل نہیں کرسکتے تھے۔نواز شریف نے سندھ کے دورے کے دوران مختلف شہروں میں اپنے جلسوں کے میں مختلف شہروں کے لیے اربوں روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ ان کی وفاقی حکومت کی جانب سے تیار کردہ ان پیکیجز پر عملدرآمد سے سندھ کے عوام کی قسمت بدل جائے گی اور غربت کے اندھیرے چھٹ کر خوشحالی کی روشنی ہر طرف پھیل جائے گی، نواز شریف کے ان دل خوش کن اعلانات کا سندھ کے عوام نے دل کھول کر خیر مقدم کیا اور اس طرح نواز شریف اس اعتماد کے ساتھ کہ ترقیاتی پیکیجز کااعلان کرکے وہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی کمر توڑنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ، واپس جاتی امرا اورسپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دئے جانے کے بعد لندن سدھار گئے لیکن ان اعلانات کو کئی ماہ گزرجانے کے باوجود نواز شریف کے اعلان کردہ کسی بھی ترقیاتی منصوبے پر اب تک نہ صرف یہ کہ کوئی کام شروع نہیں کیاجاسکاہے بلکہ نواز شریف کے جانشین نے جو اب بھی برملا یہی کہتے ہیں کہ اصل وزیر اعظم تو نواز شریف ہی ہیں، اپنے قائد اور مرشد کے اعلان کردہ ان منصوبوں کے لیے ایک روپے کی بھی منظوری نہیں دی ہے۔
9مارچ کو نواز شریف نے اپنا پہلا جلسہ ٹھٹھہ میں کیاتھا جہاں انھوںنے ٹھٹھہ اور سجاول کے عوام کو علاج معالجے کی فراہمی کے لیے ایک خصوصی ہیلتھ پیکیج کااعلان کیاتھا۔اس پیکیج میں ایک 500 بستروں کے ہسپتال کا قیام،علاقے کے لوگوں کوگیس کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے ایک ارب روپے کی فراہمی،علاقے کی چھارو کاری بندر روڈ کی تعمیر کے لیے 50 کروڑ کی فراہمی اورضلع کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کے لیے 20 کروڑ روپے دینے کااعلان کیاتھا،لیکن 7 ماہ گزرجانے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے ان میں سے کسی بھی منصوبے کانہ تو پی سی ون بنوایا گیااور نہ ہی اس پر عملدرآمد کے لیے کسی رقم کی منطوری دی گئی۔نواز شریف نے اپنے ٹھٹھہ کے دورے کے دوران ٹھٹھہ اوربدین کے اضلاع کو سمندر کی دستبرد سے بچانے کے لیے ایک حفاظتی دیوار تعمیر کرانے کا بھی وعدہ کیاتھا،نواز شریف کے ان اعلانات پر عملدرآمد نہ کئے جانے کی وجہ سے اب اس علاقے میں مسلم لیگ ن کادم بھرنے والے سیاسی کارکنوں کو عوام سے اپنا منہ چھپانا مشکل ہورہاہے، علاقے میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ایک پرانے مسلم لیگی کارکن نے کہا کہ نواز شریف کے وعدوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں مسلم لیگ ن کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے انھوں نے بتایا کہ انھوں نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنمائوں کو اس حوالے سے یاددہانیاں بھی کرائیں اور اس کی وجہ سے علاقے میں مسلم لیگ ن کی ساکھ پر پڑنے والے منفی اثرات سے بھی انھیں آگاہ کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری بات سننے کو کوئی تیار نظر نہیں آتا۔انھوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتاہے کہ نواز شریف کے وعدے علاقے کے لوگوں کے لیے ایک حسین خواب تھے جن کی تعبیر شاید کبھی نہیں مل سکے گی۔انھوں نے بتایا کہ اس علاقے میں مسلم لیگ ن کاکوئی اثر رسوخ نہیں تھا اور اس علاقے سے مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی جو تین نشستیں ملی ہیں وہ محض شیرازی برادران کی ذاتی کوششوں اور علاقے کے عوام میں ان کی ساکھ کی وجہ سے مل سکی ہیں، انھوںنے دھمکی دی کہ اگر نواز شریف کی جانب سے کئے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد شروع نہیں کرایاگیااور علاقے کے لیے نواز شریف کے اعلان کے مطابق رقم فراہم نہیں کی گئی تو علاقے سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ایک پریس کانفرنس کرکے نواز شریف کے جھوٹ کاپردہ دنیا کے سامنے چاک کردیں گے۔
تاہم شیرازی برادران اب بھی نواز شریف اور مسلم لیگ ن کادفاع کرتے نظر آرہے ہیں ان کاکہناہے کہ علاقے کے عوام کو4-5 لاکھ ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے جاچکے ہیں اور اس طرح علاقے کے غریب لوگوں کو مفت علاج کی سہولت حاصل ہوچکی ہے ، جب ان سے علاقے کے ترقیاتی پیکیج کے بارے میں سوال کیاگیا تو انھوںنے کہا کہ یہ منصوبے پائپ لائن میں ہیں اور ہم وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پر اعلان کردہ منصوبوں پر کام شروع کرانے کے لیے برابر دبائو قائم رکھے ہوئے ہیں۔
ٹھٹھہ کے دورے کے بعد نواز شریف نے کراچی میں ہندوئوں کے تہوار ہولی کی ایک تقریب میں شرکت کی تھی اور اس تقریب میںہندو برادری کی بہبود کے لیے50 کروڑ فراہم کرنے اور حیدرآباد میں ہندو برادری کے لیے بھگت کنور رام کے نام پر ایک میڈیکل کمپلیکس بھی قائم کرنے کااعلان کیاتھا لیکن غضب کیا ترے وعدے پر اعتبار کیا کہ مصداق یہ وعدہ بھی ہنوز ایک سنہرے خواب سے زیادہ کچھ نظر نہیں آتا کیونکہ دیگر وعدوں کی طرح ان وعدوں پر بھی عملدرآمد میں کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ہے۔
27 مارچ کو نواز شریف سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد کے دورے پر پہنچے تھے اور حیدرآباد میں جلسہ عام کے دوران انھوںنے حیدرآباد میں ایک انٹرنیشنل ایئرپورٹ تعمیر کرانے، شہریوں کو آمدورفت کی سہولت بہم پہنچانے کے لیے میٹرو بس سروس شروع کرنے ایک سرکاری یونیورسٹی قائم کرنے اور حیدرآباد شہر کوترقی دینے کے لیے50 کروڑ روپے دینے کااعلان کیاتھا لیکن ان وعدوں کاحشر بھی ٹھٹھہ میں کئے گئے وعدوں سے مختلف نہیں ہوا۔حیدرآباد کے دورے کے صرف 2ہفتے بعد نواز شریف نے جیکب آباد کادورہ کیا اور جیکب آباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے جیکب آباد میں خواتین کومختلف ہنر سکھانے کامرکز قائم کرنے کے لیے ایک ارب روپے کے پیکیج کااعلان کیا،جیکب آباد کے عوام ابھی تک ان اعلانات پر عملدرآمد کی راہ تک رہے ہیں۔
سندھ کے عوام سے نواز شریف کے کئے ہوئے وعدوں پر عملدرآمد شروع کرانے کے بجائے نواز شریف کے جاں نشین شاہد خاقان عباسی نے بھی اپنے سیاسی گرو کی تقلید کرتے ہوئے گزشتہ دنوں ضلع نوشہرو فیروز کے دورے کے دوران اس ضلع کے عوام کوگیس اور بجلی کی سہولتیں بہم پہنچانے، ضلع میں انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے دینے کااعلان کیا ،ڈیڑھ سال قبل جب تھرپارکر قحط کاشکار ہواتھا ا س وقت بھی نواز شریف نے اس ضلع کے لیے ایک ارب روپے دینے کااعلان کیاتھا لیکن وہ اعلان اب تک اعلان ہی کی حد تک فضا میں گونج رہاہے۔
یہ صورت حال صرف سندھ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ نواز شریف بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخوا کے دوروں یہاں تک کہ جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں کے دوروں کے دوران اسی طرح کے دل خوش کن اعلانات کرکے عوام سے تالیاں بجواتے رہے ہیں یہاں تک صورت حال اس حد پر پہنچ گئی کہ اب عوام کاجم غفیر انھیں دیکھ کر ان کے پیچھے تالیاں پیٹتا نظر آئے گا ،نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کو اس دن سے خبردار رہنا اور ڈرنا چاہئے۔