میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے گناہ میں شریک نہیں تھی،مریم نواز

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے گناہ میں شریک نہیں تھی،مریم نواز

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ( ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے گناہ میں شریک نہیں تھی،حکومت کی مجوزہ انتخابی اصلاحات غیر موثر ہیں، جو لوگ اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہیں اور عوام کے مینڈیٹ پر ڈھاکا ڈالتے ہیں جب تک ان کے سامنے دیوار نہیں بنائی جائے گی اس وقت تک کسی انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، وزیراعظم عمران خان سرٹیفائیڈ چور ہیں، عمران خان نے کہا تھا پٹرول، آٹا، بجلی مہنگی ہو تو وزیراعظم چور ہوتا ہے،لوگوں کوچورکہتے کہتے آپ اپنی چوری نہیں چھپاسکتے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میںایون فیلڈ ریفرنس اپیلوں کی سماعت کے دوران مریم نواز نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کی توسیع کا باقاعدہ اعلان ہوا تو اپنا رد عمل دیں گے، حکومتی پالیسی ہے نیب سے اپوزیشن کا کردار نکال دیا جائے اور حکومتی وزرا کے بھائیوں کو ڈال دیا جائے، حکومت کا الیکٹرانک ووٹنگ کی بات کرنا دھاندلی کا ہی منصوبہ ہے، جس حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی ہے اس کا شفافیت سے کیا تعلق ہے؟ ، حکومت کو چار سال بعد بھی دھاندلی کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دی گئی تھی ، اب چیئرمین نیب کو بھی دی جا رہی ہے کیا کہیں گی؟۔ اس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ پہلے والی ایکسٹینشن کے گناہ میں شریک نہیں تھی۔بعد ازاںاسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکمراں جماعت ہر سفارتی محاذ پر ناکام ہیں، میرا نہیں خیال ہے کہ اتنی تاریخ ذلت اور رسوائی کسی کے حصے میں نہیں آئی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ جب سی سی این چینل پر یہ کہا جائے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حیثیت اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، ایسی شرمندگی پاکستان کے وزیر اعظم کے حصے میں کبھی نہیں آئی۔نائب صدر نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے قبل عمران خان نے احتساب کا بھاشن دے کر لوگوں کے سر میں درد کردیا اور اب غیر ملکی دوروں میں ملنے والے تحائف پر بات ہوئی تو انہوں نے تفصیلات دینے سے انکار کردیا، یہ ان کا ذاتی مال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کا ذاتی یا خاندانی مال نہیں بلکہ پاکستان کی امانت ہے، لوگوں کو چور کہتے کہتے اسی آ ڑ میں چوری شروع کردیں۔مریم نواز نے کہا کہ موجودہ حکومت میں پیٹرول، آٹا اور چینی کی قیمتیں میں اضافہ ہوا اس لیے اب وزیر اعظم عمران خان اس کے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ ماضی میں قیمتوں کے اضافے کی وجہ وزیر اعظم کو قرار دیتے تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم خوداحتسابی کی باتیں کرتے تھے ،اب فرار اختیار کررہے ہیں۔ عمران خان کوجواب دینا پڑے گا یہ آپ کا ذاتی مال نہیں ہے۔عمران خان احتساب صرف نوازشریف کے لیے ہے۔ جب اپنی چوری کی بات آئی تو آرام سے کہہ دیا کہ میں حساب نہیں دوں گا۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جب اپوزیشن میں تھے توالزامات حکومت پر لگاتے تھے ،آج وہ ان کی جانب آرہے ہیں۔ نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ انتخابی اصلاحات غیر موثر ہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین دھاندلی کرنے کا نیا طریقہ ہے۔ جس حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی پر ہو، اس کافری اینڈ فیئر الیکشن سے کیا تعلق ہے۔ ناکامی اور نااہلی کی نشاندہی کرنے والے پر الزمات لگانا اس حکومت کا وطیرہ رہا ہے۔آج الیکشن کمیشن نے ان کی نااہلی سامنے لائے تو الیکشن کمیشن پر الزمات کیبوچھاڑ کر دی گئی۔ خود احتسابی کی باتیں کرکے کان پکانے والے وزیراعظم کے خود کے احتساب کی بات آئی تو کہتے ہیں جواب نہیں دوں گا۔مریم نواز نے کہا عمران خان نے اپوزیشن میں ہوتے ہم پر جو الزمات لگائے آج ان کی طرف وہ الزمات لوٹ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جوحکومت ہرمعاملے میں ناکام ہوجائے وہ ای وی ایم پر انحصار نہیں کرے گی توکیا کرے گی؟ ای سی پی پرحملے کرنے والے ن لیگ کواداروں کے احترام کادرس دیتے تھے۔ن لیگی رہنما نے کہا الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کرم ایجنسی میں پی ٹی ائی ایم این اے کی دھاندلی ثابت ہوئی۔الیکشن کمیشن ڈسکہ میں عملے کے غائب ہونے کے حقائق بھی سامنے لانے والا ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالت آتے ہوئے یہ مضخکہ خیز خبر سنی کہ نواز شریف کا کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ بنا ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ویکسین کا ریکارڈ بھی جعلی ہے اور مجھے تشویش ہے کہ عالمی برداری اس پر برہمی کا اظہار کرے گی۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جاوید لطیف نواز شریف کے سچے سپاہی اور ان کے بیانیے کے علم بردار ہیں، اور اگر کہیں ڈسپلن کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو وہ جواب جمع کرادیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ جاوید لطیف کے ڈسپلن کی خلاف ورزی سے متعلق جواب ہم سب پڑھ لیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں