میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے کیلئے غیر مشروط معاونت ناگزیر ہے،شاہ محمودقریشی

افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے کیلئے غیر مشروط معاونت ناگزیر ہے،شاہ محمودقریشی

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانوں کی انسانی بنیادوں پر معاونت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے کیلئے غیر مشروط معاونت کی فراہمی ناگزیر ہے۔ پاکستان، اپنے محدود وسائل کے پیش نظر، مزید مہاجرین کی میزبانی کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے قطر کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ افغانستان میں موجودہ تبدیلی کے دوران خون خرابہ، خانہ جنگی کے امکانات اور افغان مہاجرین کی یلغار کے جس خطرے کو ظاہر کیا جا رہا تھا وہ فی الوقت ٹل چکا ہے۔ان خیالات کااظہار شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں قطر کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال تھانی اور اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی سے ملاقات کے دوران کیا۔شاہ محمود قریشی کی نیویارک میں جاری اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر قطر کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال تھانی سے ملاقات ہوئی۔دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، کثیرالجہتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ، افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے قطری ہم منصب کے حالیہ دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور قطر کے مابین گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور قطر کے درمیان دو طرفہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ دو طرفہ سیاسی و اقتصادی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر دونوں ممالک کا باہمی رابطے میں رہنا خوش آئند ہے، افغانستان میں قیام امن کیلئے قطر کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ افغانستان میں موجودہ تبدیلی کے دوران خون خرابہ، خانہ جنگی کے امکانات اور افغان مہاجرین کی یلغار کے جس خطرے کو ظاہر کیا جا رہا تھا وہ فی الوقت ٹل چکا ہے جبکہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویںاجلاس کے موقع پر شاہ محمود قریشی کی نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی سے بھی ملاقات ہوئی۔ دوران ملاقات، افغانستان کی موجودہ صورتحال اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی بحران اور مہاجرین کی نقل مکانی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے عالمی سطح پر مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی بنیادی اقدار کی ترویج اور بحرانوں کے دوران مثبت اور متحرک کردار کی ادائیگی پر یو این ایچ سی آر کے کردار کو سراہا۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے افغانستان سے مختلف ممالک کے شہریوں اور بین الاقوامی اداروں کے عملے کو انخلا کے عمل میں معاونت کی فراہمی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانوں کی انسانی بنیادوں پر معاونت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے کیلئے غیر مشروط معاونت کی فراہمی ناگزیر ہے۔ پاکستان، اپنے محدود وسائل کے پیش نظر، مزید مہاجرین کی میزبانی کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے گذشتہ چار دہائیوں سے، 40 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے وزیر خارجہ کے ساتھ، اپنے حالیہ دورہ پاکستان اور افغانستان کے حوالے اپنے تاثرات کا اظہار کیاجبکہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں گلیشیئرز پگھلنے سے 70 لاکھ افراد کی زندگیوں کو خطرہ ہے، اچانک رونما ہونے والے واقعات سے لاکھوں کیوبک میٹر پانی اور ملبہ بہہ سکتا ہے، ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے سالانہ 100 بلین ڈالر کلائمیٹ فنانس فراہم کرنے کے وعدے کی تکمیل، موسمیاتی تبدیلی کے مضمرات میں کمی لانے کے لئے ضروری ہے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو نیویارک میں برف سے پانی کی دستیابی اور معاشروں پر اثرات کے حوالے سے منعقدہ ورچوئل مذاکرے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں