کراچی میں بجلی پھر نایاب، 14 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ
شیئر کریں
کے الیکٹرک نے گیس کی کمی کا بہانہ بنا کر شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے،شہر قائد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے سے تجاوزکرگیاہے ،دوسری جانب کے الیکٹرک کاکہناہے کہ گیس سپلائی میں کمی کے باعث گھریلو و صنعتی صارفین کو اضافی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ کورنگی، بلدیہ ٹائون اور اورنگی ٹان میں 5 گھنٹے سے زائد بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی معطلی کا دورانیہ 5 گھنٹے سے بڑھ گیا ہے۔گزشتہ رات شہر کے کئی علاقے تاریکی میں ڈوبے رہے اور مختلف علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ نیو کراچی اور نارتھ ناظم آباد میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی جبکہ سرجانی ٹائون کے مختلف سیکٹرز، کورنگی دو نمبر، ڈیڑھ نمبر، بھٹائی آباد، پہلوان گوٹھ اور رابعہ سٹی میں بھی کئی گھنٹے بجلی معطل رہی۔فیڈرل بی ایریا، ملیر،ماڈل کالونی،لانڈھی، کورنگی، گڈاپ اور بن قاسم ٹائون کے گوٹھ، گلستان جوہر، گلشن اقبال، نیو کراچی، نارتھ کراچی، اورنگی ٹائون،منگھو پیر،سائٹ میٹروول، شیرشاہ، ماڑی پور، ہاکس بے، کیماڑی، شیریں جناح کالونی، لیاقت آباد، لائنز ایریا ، گارڈن ویسٹ عثمان آباد، غازی نگراور حسن لشکری ویلیج سمیت شہر کے متعدد علاقوں سے لوڈ مینجمنٹ کے نام پر بجلی بند رہی ۔گرمی کے ستائے شہری کے الیکٹرک سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز سے حسب معمول کوئی جواب نہیں دیا گیا۔صارفین نے بتایاکہ مکمل بل ادا کرنے کے باوجود اگر انہیں لوڈشیڈنگ سے نجات نہیں ملنی تو بہتر ہوگا کہ رات بارہ بجے سے صبح تک لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تاکہ وہ نیند پوری کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ رات تین بجے بھی بجلی بند کر دی جاتی ہے جس سے صبح نماز فجر پڑھنے والوں کو نیند پوری نہ ہونے کے باعث مشکل ہوتی ہے جبکہ صبح دفاتر ،تعلیمی اداروں میں جانے اور کاروبار کرنے والوں کا سارا دن متاثر رہتا ہے۔دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ گیس سپلائی میں کمی کے باعث شہر کے تمام گھریلوا ور صنعتی صارفین کو اضافی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔