لاہور سمیت اہم اضلاع کی 964امام بارگاہوں ، مساجد کو دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر انتہائی حساس قرار دیدیا گیا
شیئر کریں
مجالس و جلوسوں میں سبیل، نیاز اور لنگر کو بھی خصوصی طور پر چیک کرنے کی ہدایات ،سرچ آپریشن کا خصوصی ٹاسک رینجرز کے سپرد ‘ نجی ٹی وی
صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت اہم اضلاع کی 964امام بارگاہوں اور مساجد کو دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر انتہائی حساس قرار دیدیا گیا ، مجالس و جلوسوں میں سبیل، نیاز اور لنگر کو بھی خصوصی طور پر چیک کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں جبکہسرچ آپریشن کرنے کا خصوصی ٹاسک رینجرز کے سپرد کر دیا گیا ۔ایک نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پولیس افسروں کو پیشگی اطلاع دی ہے کہ لاہور کی 24 امام بارگاہیں کربلا گامے شاہ، موچی گیٹ مسجد کشمیراں، سادات کالونی، کالی کوٹھی سٹاپ اقبال ٹائون، کرشن نگر، سمن آباد امامیہ مسجد فقہ جعفریہ، ظفر کالونی قصر بتول، قصر ابو طالب، قصر زینب وحدت روڈ، شاہدرہ اور دیگر امام بارگاہوں کو حساس قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ فیصل آباد کی امام بارگاہ دھوبی گھاٹ، جھنگ، سرگودھا، ساہیوال، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، قصور، خانیوال، منڈی بہا ئوالدین اور ڈیرہ غازی خان سمیت دیگر اضلاع کی اہم امام بارگاہوں کو بھی حساس قرار دیا گیا ہے۔حساس قرار دی گئی تمام امام بارگاہوں کی فول پروف سکیورٹی بنانے کیلئے اعلی پولیس افسروں، بم ڈسپوزل سکواڈ اور دیگر امدادی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پولیس اہم بارگاہوں کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں، مارکیٹوں اور گھروں کو خصوصی طور پر چیک کرے اور وہاں سنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شر پسند سبیل، لنگر اور نیاز میں کوئی کیمیکل یا زہر وغیرہ بھی شامل کر سکتے ہیں اس لئے انہیں خصوصی طو رپر چیک کیا جائے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کرنے کا خصوصی ٹاسک رینجرز کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ نویں اور دسویں محرم کو فوج کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ اہم جلوسوں کی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی کی جائیگی جس میں ایک پولیس افسر اور فوجی سنائپرز موجود ہوںگے ۔