دوہری شہریت رکھنے والی پیپلزپارٹی کی دو خواتین ارکان اسمبلی نے عدالت سے معافی مانگ لی
شیئر کریں
عدالت نے نادیہ گبول اور فرح ناز اصفہانی کے گرفتاری وارنٹ منسوخ کردئیے
دوہری شہریت رکھنے والی پیپلزپارٹی کی دو خواتین ارکان اسمبلی نے عدالت سے معافی مانگ لی ہے ،جس کے بعد عدالت نے نادیہ گبول اور فرح ناز اصفہانی کے گرفتاری وارنٹ منسوخ کردئیے ہیں ۔ہفتہ کو کراچی کی مقامی عدالت میں دوہری شہریت رکھنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف کرمنل کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر عدالت کی جانب سے طلب کرنے پر نادیہ گبول عدالت میں پیش ہوئیں،اور عدالت میں اپنا معافی نامہ پیش کیا ،جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے نادیہ گبول کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو منسوخ کردیا۔دوران سماعت سابق ایم این اے فرح ناز اصفہانی کے وکیل کی جانب سے ان کا بھی معافی نامہ پیش کیا گیا، جسے عدالت نے قبول کرلیا، عدالت نے دوہری شہریت کے معاملے پر ریجنل الیکشن کمیشن سے 14 اکتوبر تک رپورٹ بھی طلب کی ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 2012 میں دوہری شہریت رکھنے اور جھوٹا حلف نامہ داخل کرنے پرسیاسی رہنماؤں کو الیکشن کے لئے نا اہل قرار دیا تھا، سپریم کورٹ کے حکم پر اکتوبر 2012 میں چیف الیکشن کمشنر نے سابق وزرا اور ارکان اسمبلی کے خلاف براہ راست شکایات داخل کی تھی، ڈائریکٹ کمپلین سابق وزیر رحمان ملک ،پیپلز پارٹی کی نادیہ گبول اور فرح ناز اصفہانی سمیت دیگر سیاسی رہنمااؤں کے خلاف داخل کی گئی تھی۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ فرح ناز امریکا، جبکہ نادیہ گبول کینیڈین شہریت رکھتی ہیں، دونوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر کارروائی کی گئی۔ سپریم کورٹ نے انکوائری کے بعد کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے اور اور غلط بیانی پر ملزمان کو نااہل قرار دیا تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی تک نافذ عمل ہے، مقدمہ سے رحمان ملک عدم ثبوت کی بنا پر بری ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پی پی پی رہنما نادیہ گبول وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود پولیس پروٹوکول میں پارٹی کی جانب سے ایک مظاہرے میں شریک تھیں، تاہم پولیس کے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تھی ۔