میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فوتگی کوٹے پر ادارہ ترقیات میں جعلسازی سے بھرتیاں

فوتگی کوٹے پر ادارہ ترقیات میں جعلسازی سے بھرتیاں

ویب ڈیسک
هفته, ۲۴ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی وزیر بلدیات سعید غنی نے قانون کی حکمرانی و نفاذ کیلے ڈنڈا اٹھا لیا سنہ 2016 ء و اس سے قبل تاحال فوتگی کوٹے پر کی گئیں مشکوک و جعلی بھرتیوں کی صاف و شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا بڑا اعلان بڑا معرکہ و میدان سجنے کو تیار اسے سسٹم مافیا پر پہلی کاری ضرب بھی کہا جارہا ہے یاد رہے کہ جعل ساز و باریک کام کے بادشاہ و بازیگرو کو لگام ڈالنا ریاست کی زمہ داری اور فرائض میں بھی شامل ہے ادھر حکومتی سطح پر پہلی بار جعلی بھرتیوں کا پینڈورا باکس کھل گیا واضح رہے کہ وزیر بلدیات کے جاری کردہ لیٹر کے مطابق کل 53 بھرتی شدہ جعلی و مشکوک ملازمین سے متعلق تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے آنکی تنخواہیں بھی فوری طور پر روکنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے دوسری طرف ان بھرتیوں کے عوض لاکھوں روپے بطور رشوت بٹورنے والے افسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ان میں س فہرست ڈپٹی سیکرٹری ایمپلیمینٹیشن گریڈ 18 ظفر حمید عباسی نور احمد پروگرام آفیسر گریڈ 18 محمد جمیل اکاؤنٹ آفیسر پولی کلینک شکیل احمد سٹینوگرافر بل کلرک سئنیر آڈیٹر محمد یوسف گریڈ 16 شامل ہیں لیٹر کے متن کے مطابق مزکورہ گڑ بڑ گھٹالے کے تانے بانے 2011 ء تا 24 تک ملتے ہیں ادھر زمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھرتی کیلے سب سے پہلی سیڑھی ایم آر نمبر جاری کرنا ہوتا ہے جو کہ ایس سی یو جی سے آئے ہوئے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر ارباب کا کارنامہ تھا جسکے عوض انھوں لاکھوں روپے بطور رشوت جیب گرم کی وزیر بلدیات کی جانب سے سسٹم مافیا پر یہ کاری ضرب لگنے کے بعد ادارہ ترقیات کراچی میں بھونچال آگیا ہے اور اس بڑے معرکہ میں بڑے مفادات کا کھیل بھی عیاں ہوتا نظر آرہا ہے یہ کیس ٹیسٹ ٹرائل بھی کہا جارہا ہے کیونکہ اس میں کئی بااثر و طاقتور عناصر جو پس منظر میں رہ کر باریک کام اتارتے ہیں انکے چہرے بھی بینقاب ہوتے نظر آرہیں ہیں جبکہ اس ضمن میں وزیر بلدیات بھی امتحان کے کٹہرے میں نظر آتے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ وہ فرنٹ فٹ پر رہتے ہیں یا کوئی فون کال یا سیاسی دباؤ و مفاد انھیں واپس بیک فٹ پر یعنی پیچھے دھکیلنے میں کامیاب ہوتا ہے سسٹم مافیا اور وزیر بلدیات آمنے سامنے آگئے ہیں اس حوالے سے اور بیت کچھ و ہوشربائ￿ حقائق اگلے شمارے میں شامل اشاعت ہونگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں