ورلڈ بینک فنڈ پر وزیر وسیکریٹری زراعت کی مستی
شیئر کریں
محکمہ زراعت سندھ کے وزیر اور سیکریٹری کی ورلڈ بینک کے فنڈز پر عیاشی۔ کروڑوں روپے کے فنڈز سے لگڑری گاڑیاں۔ آئی فون۔ لیپ ٹاپ خرید کر لئے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق عالمی بینک نے سندھ میں زراعت کی بہتری کے لئے سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (سوات) شروع کیا ہے کروڑوں روپے کے منصوبے کے تحت محکمہ زراعت اور محکمہ آبپاشی صوبے میں زراعت اور زرعی پانی کے استعمال میں بہتری لائیں گے لیکن محکمہ زراعت نے منصوبے کو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کرنا شروع کیا ہے۔ مالی سال 23-2022 کے دوران محکمہ زراعت سندھ نے پی سی ون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2 فارچونر لگڑری گاڑیاں۔ 2 آئی فون۔ 2 لیپ ٹاپ اور 2 آئی خرید کر لئے۔ عالمی بینک کے منصوبے کے 13 کروڑ 30 لاکھ روپے سے سابق وزیر زراعت اور سیکریٹری کے لئے لگڑری گاڑیاں اور دیگر چیزیں خرید کی گئیں۔ محکمہ زراعت سندھ نے وزیر اور سیکریٹری کے لئے گاڑیوں۔ لیپ ٹاپ اور موبائل فون کی خریداری کے لئے عالمی بینک سے اجازت بھی حاصل نہیں کی۔ پروجیکٹ کے افسران کا کہنا ہے کہ وزیر زراعت اور سیکریٹری زراعت کے لئے عالمی بینک کے منصوبے کے فنڈز سے گاڑیوں اور مہنگے آئی فون کی خریداری غیر قانونی کی گئی۔ غیر قانونی خریداری پر عالمی بینک کے حکام نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا کہ لگزری گاڑیوں اور مہنگی آئی فون کی خریداری پی سی ون میں شامل ہی تھی اور خریداری عالمی بینک کے ضابطے کی خلاف ورزی ہے۔ جبکہ محکمہ زراعت سندھ کے افسران کا کہنا ہے کہ سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (سوات) پروجیکٹ کے فنڈز سے خرید کی گئی گاڑیاں اور آئی فون سابق وزیر زراعت اور سابق سیکریٹری کے پاس ہیں یا موجودہ وزیر زراعت اور سیکریٹری کے استعمال میں ہیں۔