این آئی سی وی ڈی، مریضوں کے لیے فری سروس ناکام، سرجری کے لیے مریضوں کو تاریخ پہ تاریخ دینے کا انکشاف
شیئر کریں
( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) این آئی سی وی ڈی میں 15 ارب 70 کروڑ روپے سالانہ بجٹ کے باوجود مریضوں کی فری سروس بری طرح ناکام ہوگئی ہے، سرجری کیلئے مریضوں کو تاریخ پے تاریخ دی جارہی ہے، بلاول بھٹو زرداری اور حکومت سندھ کی نظام صحت میں بہتری لانے کی کوششوں کو اسپتال انتظامیہ ناکام بنانے میں مصروف ہیں۔ روزنامہ جرأت کی رپورٹ کے موجب حکومت سندھ نے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کیلئے اربوں روپے کی لاگت سے قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) بنایا ہے جس کی رواں سال کی بجٹ 15 ارب 70 کروڑ روپے مختص کی گئی ہے، اس کے باوجود اسپتال میں فری سروس کے تحت مریضوں کو علاج ملنا مشکل بن گیا ہے، مختلف شہروں سے آنے والے مریض انتظامیہ اور ڈاکٹروں کی سنگین نااہلی کے باعث دربدر اور مہینوں تک اسپتال کا چکر کاٹنے پر مجبور ہوگئے ہیں، مریضوں کو انجیوگرافی اور انجیو پلاسٹی کیلئے بھی تین تین ماہ لگ جاتے ہیں، محمود آباد کے رہائشی مریض تصور حسین کے ورثا نے بتایا کہ والد کو مارچ ماہ کی 30 تاریخ پر سرجری کیلئے داخل کیا اس کے دوران ڈاکٹرز مختلف تاریخ دیتے رہے، اور 5 ماہ گذرنے کے بعد ہی اس کو علاج دیا گیا، اسپتال میں داخل ایک اور مریض کلوئی شہر سے تعلق رکھنے والی رابعہ کے ورثاء کا کہنا ہے کہ گزشتہ مہینے مریض کو اسپتال لائے تھے ڈاکٹروں نے رواں ماہ جولائی کی 22 تاریخ دی پھر دوبارہ آئے ہیں اور وارڈز کے باہر بستر لگا کہ بیٹھے ہیں، تیمارداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور حکومت سندھ مریضوں کو دربدر اور تاریخ پے تاریخ دینے والے سلسلے کا سختی سے نوٹس لیں تہ کہ مریضوں کو فری سروس تحت ملنے والے علاج میں مشکلات نہ آئے۔ اس حوالے سے اسپتال انتظامیہ سے موقف لینے کیلئے کوشش کی گئی لیکن جواب موصول نہیں ہوا۔