میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف ،ٹھیکیدارسرفراز ہِل پارک میں انٹری فیس وصول کرنے لگا

سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف ،ٹھیکیدارسرفراز ہِل پارک میں انٹری فیس وصول کرنے لگا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۴ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف سرفراز نامی ٹھیکیدار ہِل پارک میں انٹری فیس وصول کرنے لگا انٹری فیس سینئر ڈائریکٹر چارڈ پارکنگ قیوم صدیقی، ڈائریکٹر ایسٹ احمد اور انسپکٹر ایسٹ شعیب کی ایما پر وصول ڈی جی پارکس جنید خان نے نمائندہ جرآت کو دورانِ ملاقات مؤقف دیا کہ یہ غیر قانونی عمل ہے میں قانونی کارروائی کروں گا تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ میں سینئر ڈائریکٹر چارڈ پارکنگ قیوم صدیقی کی ایما پر ناجائز پارکنگ مافیا کے سرغنہ سرفراز نامی ٹھیکیدار ہِل پارک میں غیر قانونی چارڈ پارکنگ اور انٹری فیس لے کر سپریم کورٹ کے احکامات کی تذلیل کرنے لگا یاد رہے چند روز قبل ڈی جی پارک نے ہِل پارک کے متعلق انٹری فیس کا ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا کے باوجود سرفراز نامی ٹھیکیدار ہِل پارک میں سینئر ڈائریکٹر چارڈ پارکنگ قیوم صدیقی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایسٹ احمد اور انسپکٹر ایسٹ شعیب کی سرپرستی میں غیر قانونی چارڈ پارکنگ اور انٹری فیس شہریوں سے وصول کرنے لگا وصول کی جانے والی غیر قانونی پارکنگ اور انٹری فیس میں بیشتر حصہ سہولت کاروں میں تقسیم ہونے کا انکشاف ہوا ہے قیوم صدیقی نے غیر قانونی ٹھیکہ بنا کسی لیٹر کے سرفراز نامی شخص کو دے رکھا ہے جو عدالت عظمیٰ کے احکامات کے خلاف اور توہینِ عدالت کے زمرے میں بھی آتا ہے زرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ غیر قانونی پارکنگ اور انٹری فیس کے دھندے میں ڈی ایم سی انسپکٹر ایسٹ شعیب سرفراز نامی ٹھیکیدار کا پارٹنر بھی ہے دوسری جانب ڈی جی پارکس جنید خان نے نمائندہ جرآت کو اپنے مؤقف میں کہا کہ میں غیر قانونی انٹری فیس لینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا اس قبل بھی میں موجودہ مافیا کو تنبیہ کر چکا ہوں قانون کی دھجیاں اڑانے کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتے اس غیر قانونی انٹری فیس کی مد میں مافیا کے ہاتھوں میں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے جا رہے ہیں جو شہریوں کے ساتھ جعل سازی اور توہینِ عدالت بھی ہے ہم نے اگاہی کے طور پر ہِل پارک میں داخل ہونے والے راستوں پر فری انٹری کے بورڈ بھی لگا رکھے ہیں جبکہ شہریوں نے بتایا کہ ہِل پارک میں داخل ہونے والے شہری سے 40 روپے انٹری فیس اور موٹر سائیکل کی پارکنگ 30 روپے وصول کیئے جاتے ہیں کے ایم سی پارکنگ لسٹ فیس میں موٹر سائیکل کی پارکنگ فیس 10 روپے درج ہے جبکہ یہاں ہِل پارک میں موٹر سائیکل کی پارکنگ تیس روپے غیر قانونی طور پر وصول کی جا رہی ہے شہریوں نے وزیر بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی سے مافیا اور متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا شہریوں مزید کہنا ہے کہ وزیر بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کو چاہیئے کہ عدالتِ عظمیٰ کے احکامات پر عملدرآمد کروا کر شہریوں کو لٹنے سے بچایا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں