میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلاول بھٹوکا کلبھوشن‘ احسان اللہ احسان کو این آر او دینے کا الزام

بلاول بھٹوکا کلبھوشن‘ احسان اللہ احسان کو این آر او دینے کا الزام

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر بھارتی جاسوس کلبھوشن اور کالعدم تحریک طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کو این آر او دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے رہے میں کسی کو این آر او نہیں دوں گا مگر جتنے این آر او عمران خان نے دیے تاریخ میں کسی وزیر اعظم نے نہیں دئیے،جہانگیر ترین، بی آر ٹی ، مالم جبہ، بلین ٹری، چینی چوری پر این آراو دیا جارہا ہے، ہر چیز پر این آر او دیا جارہا ہے ،وزیراعظم کے خلاف پریس کانفرنس یا تقریر کرو تو احسان اللہ احسان سے دھمکی آتی ہے، احسان اللہ احسان نے ہماری جماعت سے کیا کیا اس کا جواب نا دیں مگر اے پی ایس کے بچوں کا جواب تو دینا پڑے گا،احتساب کے لیے پاکستان میں ایک ادارہ ہو جو سب کا بلا تفریق احتساب کرے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے رہے میں کسی کو این آر او نہیں دوں گا مگر جتنے این آر او عمران خان نے دیے تاریخ میں کسی وزیر اعظم نے نہیں دئیے۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین، بی آر ٹی ، مالم جبہ، بلین ٹری، چینی چوری پر این آراو دیا جارہا ہے یعنی ہر چیز پر ہی این آر او دیا جا رہا ہے جب کہ تازہ ترین این آر او بھارتی جاسوس کلبھوشن کو دیا گیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سینیٹ میں کلبھوشن کو ریلیف دینے کا معاملہ اٹھا تو آج آرڈیننس جاری کیا گیا، آج حکومت عالمی عدالت کو نہیں مان رہی، حکومت کلبھوشن کو این آر او دینے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کلبھوشن کو این آر او دیں۔انہوں نے سوال کیا کہ احسان اللہ احسان کس کی قید میں تھا؟ کیسے گرفتار ہوا؟ اسے دوبارہ پکڑنے کیلئے کیا کیا جا رہا ہے؟ احسان اللہ احسان کو بھی این آر او دیا گیا اور اس کی رہائی کا جواب بھی آج تک ایوان میں نہیں دیا گیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے کسی بیان میں بھی دہشت گردوں کی مخالفت تک نہیں کی۔ وزیراعظم کے خلاف پریس کانفرنس یا تقریر کرو تو احسان اللہ احسان سے دھمکی آتی ہے، احسان اللہ احسان نے ہماری جماعت سے کیا کیا اس کا جواب نا دیں مگر اے پی ایس کے بچوں کا جواب تو دینا پڑے گا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں