سندھ کے3 محکموں سے 1کھرب 60 ارب 54 کروڑ محصولات
شیئر کریں
ریونیو جمع کرنے والے سندھ کے تین اہم محکموں نے رواں سال 2023-2024میں ایک کھرب 60ارب54کروڑ 90لاکھ10ہزار کم ٹیکس وصولی کیاہے اہداف کا صرف 63فیصد حصہ وصول کیا جا سکا۔ بورڈ آف ریونیو، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، اور سندھ بورڈ آف ریونیو 4کھرب 33ارب49کروڑ 10لاکھ روپے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف دیا گیا تھا جس میں سے 2کھرب72ارب94کروڑ19لاکھ 90ہزار وصول کئے جا سکے۔یہ وصولی گیارہ ماہ کی ہے۔ محکمہ خزانہ نے حکومت سندھ کو شارٹ فال سے آگاہ کردیا ہے۔ جبکہ کراچی کے بلدیاتی ادارے جو 19جون 2023کو متحرک ہوئے انکی آمدنی بھی نا ہونے کے برابر ہے کے ایم سی کو تاریخی خسارے اور کے ڈی اے کو کم ترین ریکوری کے علاوہ صرف 7 ٹی ایم سیز کی ریکوریز بہتر رہیں جبکہ 18 ٹی ایم سیز سخت خسارے میں ہیں۔ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ابتک کنٹرول سندھ حکومت کے پاس ہونے کی وجہ سے کے ایم سی اور ٹی ایم سیز سخت خسارے میں ہیں۔ LDA, MDA, SBCA کی کارکردگی بدترین، HDAکی مالی حالت اور ریکوریز نہ ہونے کے برابر اور SDAبھی مالی مشکلات سے باہر نہیں نکل سکی جبکہ LDAلاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پاس کوئی پروجیکٹ نہیں۔ محکمہ بلدیات کی کارکردگی پر بھی اس حوالے سے سوالیہ نشان کھڑا ہے ۔