میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میونسپل یوٹیلٹی چارجز،بلدیہ عظمیٰ اور کے الیکٹرک کے درمیان بنیادی معاہدہ طے

میونسپل یوٹیلٹی چارجز،بلدیہ عظمیٰ اور کے الیکٹرک کے درمیان بنیادی معاہدہ طے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۴ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ میونسپل یوٹیلٹی چارجز اور ٹیکسز کے پیش نظر بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے درمیان میٹنگ میں بنیادی معاہدہ طے پاگیا ہے اور مذکورہ ٹیکس کی عدالتی فیصلے کے مطابق وصولی سے متعلق سٹی کونسل میں قراداد بھی منظور کی گئی ہے ، تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز و ٹیکس الیکٹرک کے ذریعے جمع کرنے کا معاملے پر معاہدہ طے ہوگیا ہے ، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے باقاعدہ اجلاس ہوئے اور کمیٹی کی سفارشات پر قرارداد سٹی کونسل میں بھیجی گئی، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق کم آمدنی والے افراد کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا تھا،جس کے لیے کمیٹی نے یہ تجویز پیش کی کہ 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگے جبکہ میونسپل سروس چارجز کے علاوہ کے الیکٹرک کسی بھی قسم کی ادائیگی پر براہ راست کوئی کٹوتی نہیں کرے گی، ان تینوں نکات پر عدالتی احکامات کی روشنی اور کمیٹی کی سفارشات پر میونسپل یوٹیلیٹی چارجز کے حولے سے قرارداد کی سٹی کونسل سے باضابطہ منظوری لی گئی ہے ، کے الیکٹرک کے ساتھ میٹنگ میں بھی غریب یا کم آمدن والے گھریلوں صارفین کو 100 یونٹ تک چھوٹ دی گئی جبکہ 101 یونٹ سے 200 یونٹ تک 20 روپے ، 201 سے 300 یونٹ تک 40 روپے ، 301 سے 400 یونٹ تک 100روپے ، 401 سے 500یونٹ تک 125 روپے ، 501 سے 600 یونٹ تک 150 روپے ، 601 سے 700 یونٹ تک 175 روپے اور 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر 300 روپے یوٹیلیٹی کی مد میں واجب الادا ہونگے جبکہ کمرشل بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تمام کیٹیگریز پر 400 روپے لاگو کئے گئے ہیں اسی طرح صنعتی صارفین کی تمام کیٹیگریز پر بھی 400 روپے لاگو کئے گئے ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ اس پر عملدرآمد سے بلدیہ عظمیٰ کراچی سالانہ MUCTکے مد میںچار ارب روپے کمانے کی پوزیشن میں ہوگی، اس آمدن کو شفاف طریقے سے شہر کی فلاح و بہبود اور ترقی کے مد میں خرچ کیا جائیگا اور اس نظام کو زیادہ شفاف اور منظم بنایا جائے گا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ اس مد میں جتنا ٹیکس مصطفی کمال کے دور میں لیا جاتا تھا یہ اس سے بھی کئی گنا کم کردیا گیا ہے ، میں شہریوں کی اس امانت کو شفافیت سے شہر کی ترقی کے لیے خرچ کرنے کی یقین دہانی کرواتا ہوں، اس مد میں ہونے والی تمام آمدن و اخراجات کی خود نگرانی کرونگا، میئر کراچی کی حیثیت سے جو انڈرٹیکنگ میں نے معزز عدالت کو دی تھی، اسکی من و عن تعمیل کی گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ اس ٹیکس کی مخالفت کرنے والے شہر کے دوست نہیں ہیں، یقین دلاتا ہوں اس ٹیکس کی وصولی کی ایک ایک پائی کا حساب دینے کا مجاز رہوں گا، شہر اور شہریوں کی بہتری کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے ، ان شاء اللہ کراچی کے عوام کی امیدوں پر ہم پورا اتریں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں