ڈپٹی ڈائریکٹر سید اویس حسین اور ضیاء عرف کالا فرار
شیئر کریں
ایم اے جناح روڈ پربلڈر سلیم گوڈیل کے پروجیکٹ سے 40 لاکھ بھتہ طلب کرنے پرگرفتار افسران عمیر کریم، امین اور ظفر عرف سپاری کیخلاف پریڈی تھانے میں مقدمہ درج
مفرور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین نے حال میں پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں پر بعض اعلیٰ حکام سے دبائو ڈلواکر ضلع جنوبی کے علاقوں کا کنٹرول حاصل کیا تھا،ذرائع
کراچی (رپورٹ: آصف سعود) ایم اے جناح روڈ پر بلڈر سلیم گوڈیل کے پروجیکٹ سے 40 لاکھ بھتہ طلب کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 3 بلڈنگ انسپکٹروں کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ پٹہ سسٹم کا اہم کردار گرفتار ملزمان کا سرغنہ اویس حسین، ضیاء کالا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بھتہ خور افسران کے خلاف بھتہ خوری اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت پریڈی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، مفرور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین نے حال میں پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں پر بعض اعلیٰ حکام سے دبائو ڈلواکر ضلع جنوبی کے علاقوں کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پٹہ سسٹم مافیا کا کنٹرول اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین کو ملنے کے بعد اس نے اپنے بدنام زمانہ کارندوں بلڈنگ انسپکٹر ظفر سپاری، بلڈنگ انسپکٹر عمیر کریم اور بلڈنگ انسپکٹر احسن کو ضلع جنوبی میں بلڈروں سے بھتہ وصولی کیلئے تعینات کیا اس دوران اسسٹنٹ اویس حسین کی سربراہی میں بلڈنگ انسپکٹر ظفر سپاری نے اپنا نیٹ ورک بناکر بڑے پیمانے پر قانونی طورپر تعمیرات کرنے والوں اور غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈروں سے بھتہ وصولی شروع کی اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ایم اے جناح روڈ کے پلاٹ نمبر PR-15/2 پر زیر تعمیر پروجیکٹ پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران سید عمیر کریم ظفر اقبال رف ظفر سپاری اور محمد امین گئے اور پروجیکٹ پر موجود پروجیکٹ منیجر بلال نجیب سے پلاٹ کا نقشہ اور دیگر دستاویزات طلب کیں اس دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے تعمیرات میں غیر ضروری نقص نکالے اور پروجیکٹ منیجر کو ہراساں کیا کہ وہ اس کی تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے کر وہاں ڈیمالیشن کریں گے اور ڈیمالیشن سے بچنے کیلئے پروجیکٹ منیجر کو 40 لاکھ روپے بھتہ دینے کا کہا اس دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تینوں ملازمین اپنے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین سے مسلسل رابطے میں تھے اور انہوں نے بلال نجیب سے کہا کہ اویس حسین نے 40 لاکھ روپے لینے کا کہا ہے جس پر وجیکٹ منیجر نے ایس بی سی اے افسران کو اپنے پروجیکٹ کے دفتر بوٹ بیسن فون کرکے رائیڈر سلیمان کے ذریعے فوری طورپر 5 لاکھ روپے منگواکر ایس بی سی اے ملازمین کو دیئے اس دوران پروجیکٹ پر موجود 3 ے زائد افراد اس کے گواہ تھے ایس بی سی اے افسران مذکورہ رقم لینے کے بعد باقی رقم 35 لاکھ روپے لینے آنے کا کہہ کر گئے اس دوران جب ان کو مزید رقم ادا نہیں کی گئی تو مذکورہ ملازمین پروجیکٹ کے منیجر بلال نجیب کو ہراساں کرتے رہے کہ وہ ان کے پروجیکٹ پر ڈیمالیشن کردیں گے اور گزشتہ روز ایس بی سی اے کے افسران ظفر سپاری، عمیر کریم اور امین نے پروجیکٹ پر آکر بھتہ کی باقی رقم نہ ملنے پر توڑ پھوڑ شروع کی جس پر پروجیکٹ منزیجر بلال نجیب نے پروجیکٹ کے مالک سلیم گوڈیل نے ایس بی سی اے کے کسی بھی افسر کو بھتہ دینے سے منع کیا اور انہیں فوری طورپر پولیس کو آگاہ کرنے کا کہا جس پر بلال نجیب نے پریڈی پولیس کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا اور پریڈی پولیس نے بلڈر سلیم گوڈیل کے پلاٹ پر چھاپہ مارکر ایس بی سی اے پٹہ سسٹم کے بدنام ملازمین ظفر اقبال عرف ظفر سپاری، سید عمیر کریم اور محمد امین کو موقع سے گرفتار کرلیا جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سید اویس حسین موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا پریڈی پولیس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کے خلاف ایف آئی آر نمبر 488/2023 بجرم دفعہ 384/385/RW/7ATA درج کرلی ایس بی سی اے افسران کے خلاف بھتہ خوری اور انسداد دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور ہونے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین نارتھ ناظم آباد کے رہائشی ہیں اور مقدمہ کے بعد سے اپنے گھر سے فرار ہیں ایس بی سی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین نے پٹہ سسٹم سرغنہ شہزاد آرائیں سے پہلے ضلع وسطی کا کنٹرول حاصل کیا اور بعدازاں اس نے بعض اثرورسوخ کا استعمال کرکے ضلع جنوبی کا بھی کنٹرول حاصل کرلیا تھا ذریعے کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین ایک طویل عرصے سے غیر قانونی تعمیرات کا سرپرست رہا ہے۔