میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیو ایم میں ہلچل، مصطفی کمال تنظیمی معاملات کی ڈرائیونگ سیٹ پر آگئے

ایم کیو ایم میں ہلچل، مصطفی کمال تنظیمی معاملات کی ڈرائیونگ سیٹ پر آگئے

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان)کے تنظیمی معاملات چلانے کی ذمے داری مصطفی کمال کے سپرد کردی گئی۔ایم کیو ایم کے اندرونی ذرائع نے جرأت کو آگاہ کیا کہ یہ وہ فیصلہ ہے جو عرصہ دراز سے کرنے کی راہ ہموار کی جارہی تھی، مگر تاحال تنظیم کے اندرونی حالات اس کے لیے ہموار نہیں ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق عملاً مصطفی کمال اور انیس قائم خانی انتہائی چابکدستی سے ایم کیو ایم کے اندرونی معاملات پہلے ہی سنبھال چکے تھے۔ مگر اس کا اعلان کرنے میںتنظیمی سطح پر دشواریاں حائل تھیں۔ ایم کیو ایم کے اندر مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کے لیے تاحال موجود ناپسندیدگی کے جذبات کے باعث قیادت کی سطح پر موجود مختلف الخیال اورماضی میں بٹے مختلف گروپس کے سربراہان بھی اس فیصلے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ تاہم ایم کیو ایم کے دو مختلف رابطوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلے تنظیمی سطح پر نہیں بلکہ کسی ’’دباؤ‘‘ کے تحت ہو رہے ہیں۔ اس فیصلے سے قبل انیس قائم خانی کچھ عرصے کے لیے بیرون ملک چلے گئے تھے، جس کا سبب کوئی اندرونی ناراضی بتایا جارہا تھا۔ مگر وہ کچھ روز قبل ہی وطن واپس لوٹ آئے تھے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل 12مئی کو جب ایم کیو ایم کے چیئرمین کے طور پر خالد مقبول صدیقی کے نام کا اعلان کیا گیا تو اسی ورکرز اجلاس میں دویا تین وائس چیئرمین، سیکریٹری جنرل اور ایک جوائنٹ سیکریٹری کے ناموں کا بھی اعلان کیا جانا تھا۔ مزید براں ایک مرکزی کابینہ کا اعلان بھی اُسی روز متوقع تھا۔ مگر ورکرز اجلاس میں ان تمام فیصلوں کا اعلان ورکرز کے ردِ عمل کے ممکنہ خطرے کے باعث نہیں کیا جا سکا تھا۔اب چند روز بعد ہی اطلاع آئی ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان)کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے 2 روز قبل لندن روانہ ہونے سے پہلے پارٹی معاملات چلانے کی ذمے داری مصطفی کمال کو دی تھی۔رپورٹ کے مطابق مصطفی کمال کو ذمے داری دیے جانے سے متعلق تمام تنظیمی عہدیداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔دو دروز قبل چیئر مین ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی طبی معائنہ کروانے کیلیے لندن پہنچ گئے تھے ، ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی کی لندن میں اہم برطانوی شخصیات سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔ یاد رہے کہ 12 مئی کو ایم کیو ایم پاکستان نے مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر خالد مقبول صدیقی کو چیئرمین منتخب کیا تھا، پاکستان ہاؤس میں ایم کیو ایم پاکستان کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں پارٹی کے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ترجمان ایم کیو ایم پاکستان نے کہا تھا کہ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں اعلی سطح کی مرکزی کونسل کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔لیکن حیرت انگیز طور پر تاحال ان فیصلوں میں سے کوئی بھی منظر عام پر نہیں آسکا۔ نیز یہ بھی واضح نہیںہو سکا کہ مصطفی کمال کو ذمہ دینے کا فیصلہ تب ہی کر لیا گیا تھا، یا اب اچانک ہو اہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ کیا یہ ذمہ دار خالد مقبول صدیقی کی پاکستان آمد تک ہے یا پھر وہ ایک طویل عرصے تک بیرون ملک رہیں گے۔ واضح رہے کہ خالد مقبول صدیقی وفاقی وزیر بھی ہیں۔ اور طویل عرصے تک اُن کے بیرون ملک قیام کی صورت میں وزارت کے حوالے سے اُن کی ذمہ داری پر سوال اُٹھیںگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں