میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شادی۔یات

شادی۔یات

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۴ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

علی عمران جونیئر
دوستو،شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایسا لڈو ہے جو کھائے وہ پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے۔مگر شادی شدہ افراد زیادہ خوش باش او ر صحت مند ہوتے ہیں یا تنہا زندگی گزارنے والے؟اس کا جواب کافی دلچسپ ہے اور سائنسی تحقیق کے مطابق شادی کرنے والے افراد تنہا رہنے والوں سے زیادہ خوش یا صحت مند نہیں ہوتے۔ امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں شادی شدہ اور کنوارے افراد کی جسمانی اور ذہنی صحت کا تجزیہ کیا گیا تھا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد بہت کم ہیں جن سے ثابت ہوتا ہو کہ شادی سے طویل المیعاد بنیادوں پر لوگوں کی شخصیت اور صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق ویسے تو مانا جاتا ہے کہ شادی صحت اور شخصیت کو بہتر بنانے کے لئے بہترین ہوتی ہے مگر اس حوالے سے شواہد ناکافی ہیں۔محققین کے مطابق اکثر تحقیقی رپورٹس میں نتائج کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا جاتا ہے مگر حقیقت کچھ مختلف ہے۔مزید بتایاگیاکہ ڈپریشن، تنہائی، جسمانی صحت اور خوشی کے لحاظ سے کنوارے اور شادی شدہ افراد میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ان کا کہنا تھا کہ شادی کرنے سے طویل المیعاد بنیادوں پر صحت یا شخصیت میں نمایاں بہتری کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج جرنل انسائیکلوپیڈیا آف مینٹل ہیلتھ میں شائع ہوئے۔اس سے قبل فروری 2023 میں نارویجن انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طلاق یافتہ اور زندگی بھر کنوارے رہنے والے افراد کے مقابلے میں طویل المیعاد عرصے تک شریک حیات کے ساتھ زندگی گزارنے والوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ طلاق یافتہ اور کنوارے افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان بالترتیب 50 اور 73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔محققین نے دریافت کیا کہ شادی شدہ ہونے اور معمولی ذہنی مسائل کے خطرے کے درمیان تو ٹھوس تعلق نہیں مگر ڈیمینشیا کے خطرے میں کمی کے حوالے سے یہ تعلق واضح ہے۔انہوں نے بتایا کہ شریک حیات کا ساتھ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔
شادی کے حوالے سے کچھ سچی مگر دلچسپ خبریں بھی سن لیجئے۔۔بھارت میں دادی کو کرسی نہ ملنے پر دلہا بارات واپس لے گیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دلہن کے والد مبین نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی بارات نئی دہلی سے اورنگ آباد پہنچی تھی جہاں ان کے پورے خاندان نے دلہے اور اس کے گھر والوں کا استقبال کیا۔بارات پہنچنے کے چند گھنٹوں بعد ہی دلہا نے اس شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔دلہن کے والد کا کہنا ہے کہ بارات پہنچنے کے بعد ہر شخص تقریب سے لطف اندوز ہورہا تھا لیکن اسی دوران دلہا کی دادی اور ایک مہمان کے درمیان کرسی پر جھگڑا شروع ہوگیا، دلہا کی دادی نے اس جھگڑے کو اپنی بے عزتی سمجھی اور دلہے سے شکایت کردی جس کے بعد جھگڑا طول پکڑگیا۔رپورٹ کے مطابق جھگڑے کے دوران دولہا والوں نے دلہن کو لے جانے کے بعد اس کے ساتھ برے سلوک کی دھمکیاں دیں، جھگڑا بڑھنے پر دلہن کے گھر والوں نے دولہا کے خاندان کو ایک کمرے میں بند کردیا اور شادی پر خرچ کی گئی رقم کا مطالبہ کیا۔تقریب میں شامل ایک مہمان کے مطابق دولہا کے گھر والوں کی جانب سے کچھ رقم کی ادائیگی کے بعد دلہن کے گھر والوں نے انھیں بارات واپس لے جانے کی اجازت دی۔۔اسی طرح بھارت میں ٹریفک میں پھنسی دلہن نے شادی میں پہنچنے کے لیے دلچسپ طریقہ اپنایا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔یہ واقعہ بھارت کے شہر بنگلورو میں پیش آیا جہاں ایک دلہن کی میٹرو بس میں سوار ہونے کی وڈیو وائرل ہورہی ہے۔ وائرل وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہن نے روایتی عروسی جوڑا اور زیورات پہنے ہوئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ دلہن ٹریفک میں پھنس گئی تھی اور اسے شادی کی تقریب کے لیے تاخیر ہورہی تھی جس پر دلہن نے کسی بھی چیز کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی گاڑی کو ٹریفک میں پھنسا چھوڑ کر خود میٹرو بس سروس میں بیٹھ گئی۔دلہن نے اپنی حاضر دماغی کا استعمال کرتے ہوئے بروقت فیصلہ کیا اور اپنی شادی پر ٹائم پر پہنچ گئی۔
ایک ترک خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر کئی کئی دن تک نہاتا نہیں ہے۔خاتون کے مطابق کبھی کبھار نہانے کی وجہ سے اسکے قریب سے پسینے کی بدبو آتی ہے جبکہ وہ دانتوں کی صفائی بھی ہفتے میں ایک یا دو بار ہی کرتا ہے۔ ترک میڈیا نے خاتون کی شناخت صرف اے وائی سے ظاہر کی ہے۔ اس خاتون نے اپنے شوہر سی وائی سے خلع لینے کی درخواست دی ہے اور اسکی وجہ شوہر کا صاف ستھرا نہ رہنا ہے۔انقرہ کی فیملی کورٹ میں داخل درخواست میں خاتون کے وکیل کے مطابق مذکورہ بالا شخص ایک ہی کپڑے پانچ روز تک پہنے رہتا ہے۔اس معاملے کے گواہوں جن میں دونوں کے جاننے والے اور شوہر کے ساتھ ملازمت کرنے والے افراد شامل تھے، انہوں نے بھی خاتون کے اس دعوے کی تصدیق کی۔عدالت نے خاتون کی خلع کی درخواست منظور کرتے ہوئے اس کے سابق شوہر کو ذاتی صفائی نہ رکھنے پر حکم دیا کہ وہ خاتون کو پانچ لاکھ ترکش لیرا (16500 ڈالرز) بطور معاوضہ ادا کرے۔۔اسی طرح سے ایک بھارتی شخص نے شادی کیلئے مہنگی دکان سے جوتا خریدا مگر وہ ایک ہفتے کے دوران ہی پھٹ گیا جس پر اس نے دکاندار کو لیگل نوٹس بھیج دیا۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے فتح پور میں گیانیندریبھان نامی شخص نے ایک مہنگی دکان سے جوتا خریدا ایک ہفتے کے دوران ہی پھٹ گیا۔گیانیندریبھان نے شادی میں شرکت کرنا تھا اور یہ اس لئے بھی ضروری تھا کہ وہ اس کے سسرال میں شادی تھی اور جوتاپھٹنے کے سبب شادی میں عدم شرکت کی وجہ سے اہلیہ کی ناراضی بھی مول لینا پڑی۔ گیانیندریبھان نے ساری صورت حال بدمزہ ہونے پر دکاندار کو قانونی نوٹس بھجوا دیا جس میں جوتا پھٹنے سے پیسے کا نقصان اور شادی میں شرکت نہ کرنے سے ذہنی طور پر متاثر ہوا جس کے علاج پر رقم خرچ ہوئی جو دکاندار بطور ہرجانہ ادا کرے۔دکاندار کا کہنا تھا کہ گیانیندریبھان نے جوتا سیل سے خریدا اور ایسے جوتوں کے صرف تلوے کی ذمہ داری لیتے ہیں، اب معاملہ عدالت میں ہے جو دیکھتے ہیں کس کے حق میں فیصلہ سناتی ہے۔
بھارت کے شہر آگرہ میں ایک بیوی نے ساس کے بغیر اجازت میک اپ استعمال کرنے پر شوہر سے طلاق مانگ لی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون نے اپنے شوہر پر الزام لگایا کہ میرا اور میری بہن کا بغیر اجازت میک اپ استعمال کرنے پر ساس سے جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد شوہر نے دونوں بہنوں کو گھر سے باہر نکال دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مالپورہ کی دو بہنوں کی شادی ایک ہی گھر کے دو بیٹوں سے ہوئی تھی، دونوں بہنوں کی زندگی معمول کے مطابق ٹھیک جارہی تھی لیکن پھر انہیں پتا چل گیا کہ ان کی ساس بغیر اجازت ان کا میک اپ استعمال کرتی ہے۔خاتون نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ جب بھی ہمیں کسی تقریب میں جانا ہوتا تو ہم میک اپ نہیں کرتے تھے کیونکہ ہماری ساس ہمارا میک اپ استعمال کرتی تھیں، یہی نہیں میری ساس تقاریب کے علاوہ گھر میں بھی میرے کپڑے اور میک اپ استعمال کرنے لگی جس پر ایک دن ہم دونوں بہنوں کا ہماری ساس سے جھگڑا ہوگیا۔خاتون کے مطابق ساس نے میرے شوہر کو اس لڑائی کا بتا دیا تو اس کے بعد شوہر نے بھی مجھے گالیاں دینا شروع کر دیں، صورتحال بگڑ گئی اور میرے شوہر نے مجھے حتیٰ کہ میری بہن کو بھی گھر سے باہر نکال دیا۔خاتون نے مزید کہا کہ ہم دونوں بہنیں دو مہینے سے اپنے ماموں کے گھر رہ رہے ہیں اور طلاق کیلئے بضد ہیں۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔کامیاب لوگ اپنے فیصلوں سے حالات بدل لیتے ہیں جب کہ ناکام لوگ حالات کے ڈر سے فیصلے بدل لیتے ہیں۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں