میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت کی غلط زرعی پالیسیاں تباہی سبب ہے، بلاول بھٹو

حکومت کی غلط زرعی پالیسیاں تباہی سبب ہے، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
هفته, ۲۴ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا۔گندم، چینی اور کپاس کا بیرون ملک سے بیک وقت درآمد ہونا پاکستان کی تاریخ میں انوکھا اور افسوس ناک ترین واقعہ ہے۔ملک میں شعبہ زراعت کی تبادہی پر پی ٹی آئی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کا اور کیا مقام ہے کہ زرعی ملک پاکستان اپنی ضروریات کے لیے کپاس، چینی اور گندم بیرون ملک سے درآمد کر رہا ہے۔گندم، چینی اور کپاس کا بیرون ملک سے بیک وقت درآمد ہونا پاکستان کی تاریخ میں انوکھا اور افسوس ناک ترین واقعہ ہے۔انہوںنے کہا کہ عمران خان کو اقتدار ملتے ہی ملک میں زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔عمران خان نے زراعت دشمن پالیسیاں تبدیل نہیں کیں تو حکومت کے خلاف احتجاج میں کسان ہمارا ہراول دستہ ہوں گے۔پاکستان میں کاٹن کی پیداوار گذشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد تک گر کر 30 سال کی کم ترین سطح پر آچکی ہے۔کاٹن بحران کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت بھی تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔عمران خان نے 65 ارب روپوں کے بجٹ کے ساتھ زرعی ایمرجنسی نافذ کی تھی جس پر کہیں عملدرآمد نظر نہیں آیا۔گزشتہ برسات کے دوران کپاس، مرچ، ٹماٹر، پیاز، چاول، گنے سمیت دیگر فصلیں متاثر ہوئیں مگر حکومت نے کسانوں کی کوئی دادرسی نہیں کی۔کاشت کار زرعی قرضے تک ادا نہیں کرپارہے، کھاد کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں اور عمران خان سب اچھا ہے کے گن گارہے ہیں۔پی ٹی آئی حکومت کی غلط زرعی پالیسیوں کی بدولت کسان مفت ٹماٹر بانٹتا رہا مگر کوئی دادرسی نہ ہوئی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب پی پی پی نے وفاقی حکومت سنبھالی تو بیرون ملک سے گندم خریدی جارہی تھی جبکہ ایک سال بعد پاکستان گندم برآمد کرنے والا ملک بن گیا، پی ٹی آئی حکومت نے کسانوں کو دوہزار روپے فی من گندم دینے کے بجائے 2750 روپے فی من ناقص گندم بیرون ملک سے منگوائی،تاریخ میں لکھا جائے گا کہ جب دہلی میں مودی کے خلاف کسان احتجاج کررہے تھے تو دوسری جانب لاہور میں پاکستان کے مودی عمران خان کے خلاف کسانوں نے احتجاج کیا،لاہور میں پی ٹی آئی کی سیاسی پولیس کے کسانوں پر تشدد سے ایک کاشتکار کی شہادت کو کبھی نہیں بھولیں گے،اگر صنعتوں کے لئے بجلی سستی ہوسکتی ہے تو زراعت کے شعبے کے لئے کیوں نہیں؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں