مودی نے بھارت کوکوروناکاجہنم بنادیا
شیئر کریں
مودی سرکارکی غلط پالیسیوں اورعوام کی بے احتیاطیوں نے بھارت کوکوروناکاجہنم بنادیا، بھارت میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے تین لاکھ 32 ہزار سے زیادہ نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جو دنیا بھر میں یومیہ متاثرین کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔انڈیا میں کورونا وائرس کی تیسری لہر ہنگامی صورتحال اختیار کر چکی ہے اور اب یہ دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلا وکا مرکز بنتا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیا میں مسلسل دو روز سے یومیہ 3 لاکھ سے زیادہ نئے کیس رپورٹ ہو رہے ہیں اور متعدد علاقوں میں لوگ اپنے عزیزوں کے لیے آکسیجن اور وینٹیلیٹر کا انتظام کرنے کی کوشش کرتے نظر آ رہے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت ملک میں کورونا وبا کی صورتحال سے متعلق وزرا اعلی کے اجلاس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ہسپتالوںمیں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کسی بڑے سانحہ کا خدشہ ہے۔بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم مودی سے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی مرتب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ آکسیجن کی قلت کی وجہ سے عوام شدید غم میں ہیں۔ میں وزیر اعظم مودی سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ وہ تمام وزرائے اعلی کو آکسیجن ٹینکر آسانی سے دہلی لے جانے کی ہدایت کریں۔انھوں نے اس اجلاس میں یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومتوں کو کووڈ-19 ویکسین اسی قیمت پر ملنی چاہئے جس پر مرکزی حکومت کو مل رہی ہے۔انڈیا میں مسلسل دوسرے روز یومیہ تین لاکھ سے زیادہ کورونا وائرس کے متاثرین سامنے آنے کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے انڈیا کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔انڈیا میں فرانس کے سفیر ایمانوئل لینن نے جمعہ کو ٹویٹ کر کے اس کے بارے میں معلومات دی ہیں۔انھوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ میں کووڈ 19 کے کیسز کی دوسری لہر کے دوران انڈین عوام کو یکجہتی کا پیغام دینا چاہتا ہوں۔ صدر ایمانوئل میکخواں نے کہا کہ اس وائرس نے کسی کو نہیں بخشا ، فرانس اس جدوجہد میں آپ کے ساتھ ہے۔ ہم اپنا تعاون دینے کے لیے تیار ہیں۔ جمعہ کے روز انڈیا میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے تین لاکھ 32 ہزار سے زیادہ نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 2263 افراد کی موت ہوئی ہے۔ملک کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت پیدا ہو چکی ہے اور اس دوران بہت سے ممالک نے انڈیا پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔فرانس نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ انڈیا سے آنے والے سیاحوں کو 10 دن قرنطینہ میں گزارنا پڑیں گے۔ بھارتی اخبارٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق، چین نے انڈیا میں کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل آکسیجن کی کمی کی وجہ سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔مرکزی وزارت صحت نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ انڈیا بیرون ملک سے میڈیکل آکسیجن درآمد کرنے پر غور کر رہا ہے۔ سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبروں میں کہا گیا ہے کہ چین ان ممالک میں شامل نہیں ہے جہاں سے انڈیا اپنی آکسیجن کی ضرورت کو پورا کرنا چاہتا ہے۔انڈیا نے اس کے لیے خلیجی ممالک اور سنگاپور کو ترجیح دی ہے۔ بین الاقوامی یکجہتی اور باہمی تعاون کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے کووڈ 19 کو پوری انسانیت کا مشترکہ دشمن قرار دیتے ہوئے چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس کی نظر ‘انڈیا کی نازک صورتحال’ پر ہے جہاں اس وبا سے لڑنے کے لیے ضروری دوائیوں کی کمی ہے۔نڈین ریاست مہاراشٹرا کے ایک ہسپتال میں قائم کورونا وارڈ میں آگ لگنے کے باعث 13 کورونا متاثرین ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ کورونا مریض کورونا سینٹر کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل تھے۔ ۔ یاد رہے کہ دو روز قبل مہاراشٹرا کے ہی ایک ہسپتال میں آکسیجن لیک ہونے کے باعث 22 مریض ہلاک ہوئے تھے۔انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں کم از کم دو ہپستالوں میں آکسیجن ختم ہو رہی ہے۔ انڈیا میں کورونا کی وبا کے بہت زیادہ پھیلا اور اس سے پیدا ہونے والے ہنگامی حالات کے باعث ملک کی بیشتر ریاستوں میں ہسپتالوں پر بہت زیادہ دبا پڑنے کے باعث صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔